حق کی حفاظت قربانی سے ہوتی ہے: علامہ رانا محمد ادریس
نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن علامہ رانا محمد ادریس نے کہا ہے کہ یکم محرم الحرام کو امیرالمومنین خلیفہ دوم، مراد رسولؐ حضرت عمر فاروقؓ کا یوم شہادت ہے جبکہ عاشورہ محرم جگر گوشہ حضرت علیؓ و بتولؓ، نواسۂ رسولؐ حضرت امام حسینؑ و 72 نفوس قدسیہ شہدائے کربلا کی شہادت عظمیٰ کی داستان رنج و الم و ظلم و ستم لئے ہوئے ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ یہ جرأت و شجاعت، تسلیم و رضا اور باطل کے سامنے سینہ سپر ہونے کا وہ پیغام ہے جس کی اہمیت کبھی کم نہ ہو گی۔ شہادت امام حسینؑ سے پوری انسانیت کو یہ پیغام ملا کہ ظالم و فاسق حکمران کے باطل نظریات کو کبھی گوارہ نہ کرو۔ ظالم کا ظلم ہمیشہ کے لئے نہیں ہوتا، اہل ایمان کی ثابت قدمی ظالم کا کفن بنتی ہے۔ حضرت امام حسینؑ اور شہدائے کربلا نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے اسلام کی بقا اور دین کی سربلندی کے لئے اپنا سب کچھ قربان کرنے کا بے مثال درس دیا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع شیخ الاسلام ماڈل ٹاؤن میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہادت امام حسین ؑ ہم سب کو یہ درس دیتی ہے کہ حوصلہ اور عزم کو اپنے اندر پیدا کریں جو حق کی حفاظت کے لئے ضروری ہے۔ اسلام کی سربلندی کے لئے حضرت امام عالی مقام نے جام شہادت نوش فرمایا اور بتا دیا کہ فاسق و فاجر کو پیشوا نہیں مانا جا سکتا۔ محرم الحرام کی یکم تاریخ کو خلیفہ دوم سیدنا عمر فاروقؓ کی شہادت کی تاریخ ہے جنہیں نبی اکرمؐ نے اللہ تعالیٰ سے مانگ کر لیا تھا اسے لئے حضرت عمر فاروقؓ کو مراد رسول بھی کہا جاتا ہے۔ حضرت عمر فاروق اسلام کی وہ عظیم المرتبت شخصیت ہیں جن کی اسلام کے لئے روشن خدمات جرأت و بہادری، عدل و انصاف پر مبنی فیصلوں، فتوحات و کارناموں سے اسلام کا چہرہ روشن ہے۔ حضرت عمر فاروقؓ کے دور خلافت سے لے کر اب تک کوئی ایسا حکمران نہیں آیا جس نے عدل، انصاف، برابری، رواداری اور گڈگورننس کی ایسی مثال قائم کی ہو۔
تبصرہ