ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی تحفیظ القرآن میں ترجمۃ القرآن کی کلاس کے آغاز پر منعقدہ نشست میں شرکت
منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی منہاج انسٹیٹیوٹ آف قرأت اینڈ تحفیظ القرآن میں ترجمۃ القرآن کی کلاس کے آغاز پر منعقدہ نشست میں شرکت
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ قرآن مجید کے ساتھ منسلک رہنے والے طلباء پر اللہ تذکر و تفکر اور فہم و فراست کے دروازے کھول دیتا ہے۔ طلباء صرف قرآن کے قاری یا حافظ نہیں بلکہ قرآن کا عالم بنیں۔ قرآن کو اس کے تمام علوم و فنون کے ساتھ سمجھا اور سیکھا جائے۔ قرآن مجید اگرچہ عربی زبان میں ہے مگر اللہ رب العزت نے تمام زبانوں کے رنگ اور حسن قرآن مجید میں سمو دیے ہیں، اس لیے کوشش کی جائے کہ مختلف زانوں پر بھی دسترس حاصل ہو۔ ہم جدید زبانوں کا نظام کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز میں قائم کریں گے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے قرآن مجید کی وسعت اور کائناتی علوم پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید میں اللہ نے آسمانی و زمینی تخلیق کی نشانیوں کو بیان فرمایا ہے۔ قرآن علوم و فنون کا سمندر ہے اور کائنات کی تمام زبانوں، ثقافت و روایات اور فلسفہ و حکمت کا خلاصہ ہے۔ قرآن کا یہ اعجاز ہے کہ اس کا کائنات کے کسی بھی حصہ میں آباد کوئی قاری تلاوت کرے تو اسے اس کے الفاظ اور تعلیمات اجنبی نہیں لگیں گے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قرآن وسعت نظر پیدا کرتا ہے۔ اگر کسی قاری، عالم، یا حافظ کے قلب و نظر میں وسعت پیدا نہ ہو تو اس کا مطلب ہے کہ قرآن ابھی اس کے دل میں نہیں اترا۔ طلباء و طالبات کو تدریس قرآن کے حوالے سے لحن، فہم، اور قراءت میں مہارت حاصل کرنی چاہیے۔ یہ بھی قرآن سے محبت کی ایک نشانی ہے۔
آخر میں ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے تحفیظ القرآن انسٹی ٹیوٹ کے طلباء سے مختلف آیات قرآنیہ کے تراجم کروا کر ان کا ٹیسٹ لیا اور درست ترجمہ کرنے پر طلباء اور اساتذہ کو مبارکباد دی۔ انہوں نے نظامت تربیت اور تحفیظ القرآن کے اساتذہ کی محنت کو بھی سراہا۔
انہوں نے کہا کہ تحفیظ القرآن انسٹی ٹیوٹ اس بات کو یقینی بنائے کہ یہاں قرآن کی تعلیم حاصل کرنے والے طلباء قرآن کے قاری، حافظ، اور عالم بن کر نکلیں۔
منہاج انسٹیٹیوٹ آف قرأت اینڈ تحفیظ القرآن کی کلاس کا آغاز تحریک منہاج القرآن کی نظامتِ تربیت کے زیرِ اہتمام کیا گیا۔ ملٹی میڈیا ترجمۃ القرآن پروجیکٹ میں آسان اور عام فہم انداز میں طلباء کو قرآنِ کریم کی تحفیظ کے ساتھ ساتھ تفہیم کے زیورِ علم سے بھی آراستہ و پیراستہ کیا جائے گا۔ اس سلسلہ کی پہلی کڑی کی پریزنٹیشن منہاج یونیورسٹی میں دی گئی جہاں حفظ کے طلباء نے نا صرف بامحاورہ ترجمہ کیا بلکہ آیات کی گرائمر اور لفظی ترجمہ بھی کیا۔
ناظمِ اعلٰی خرم نواز گنڈاپور، انجینئر محمد رفیق نجم، نور اللہ صدیقی، علامہ عباس نقشبندی ڈاکٹر محمد فاروق رانا، ڈاکٹر ممتاز الحسں باروی، ڈاکٹر میر آصف اکبر قادری، پروفیسر سلیم احمد چودھری، علامہ غلام مرتضیٰ علوی، حافظ سعید رضاء بغدادی، کرنل(ر) مبشر اقبال، امجد علی شاہ، ہارون ثانی، محترمہ سحر عنبرین اور الہدایہ کہ ٹیم نے شرکت کی۔
تبصرہ