ایمان کی حفاظت کےلئے فلسفہ ختم نبوت کو سمجھنا ضروری ہے:ڈاکٹر حسن محی الدین قادری
منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین کا دیر بالا میں ختم نبوت کانفرنس سے خطاب
لاہور(17اکتوبر 2024)منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ’’دیر بالا‘‘ میں تاریخی ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ رب العزت نے تاجدار کائنات حضور نبی اکرم ﷺ کو خاتم النبین بنا کر بھیجا اور نبوت کا دروازہ تا قیامت بند کر دیا۔ایمان والے کی تعریف پر وہی پورا اترتا ہے جس کا ختم نبوت پر اٹل یقین ہے۔ آئمہ محدثین، مجددین، دین مصطفیٰ ﷺ کی بنیادوں اوراعتقادونظریات کی حفاظت تا قیامت کرتے رہیں گے اور اللہ کے ولیوں اور عشاقان مصطفیٰ ﷺ کے ہوتے ہوئے کوئی عقیدہ ختم نبوت میں در اندازی نہیں کر سکتا جو بھی یہ ناپاک جسارت کرے گا وہ اس دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی رسوا ہو گا۔اپنے ایمان کی حفاظت، تقویت اور ارتقا کےلئے فلسفہ ختم نبوت کو سمجھیں۔
عقیدہ ختم نبوت کا مغز یہ ہے کہ سیرت مصطفی ﷺ کو اپنا لیں، اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے دین کو آئندہ نسلوں تک منتقل کرنے کے حوالے سے کوئی دقیقہ فروگذاشت نہ کیا جائے۔ امت جب تک قرآن و سنت اور اسوہ رسول ﷺ کے ساتھ جڑی رہے گی ایمان کی سلامتی اور استحکام پائے گی۔ حضور نبی اکرم ﷺ کے عشق و محبت سے اپنا ایمان مضبوط بنائیں اور عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ کریں۔
انہوں نے کہاکہ آپ ﷺ کی ذات اقدس جامع الصفات اور انسانیت کےلئے ذریعہ ہدایت ہے۔ علمائے کرام اور مبلغین حضرات اخلاق حسنہ کے ذریعے بھٹکے ہوئے لوگوں کو پھر سے دین مصطفیٰ ﷺ کے ساتھ جوڑیں۔ انہوں نے کہاکہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری دامت برکاتہم العالیہ منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے اسی اسلامی فکری نہج پر خدمت دین کا فریضہ انجام دے رہے ہیں۔ آپ ﷺ کا فرمان ہےکہ اچھائی کا پرچار کرنے والی جماعت کے ساتھ جڑ جائو کیونکہ تنہا کو شیطان اچک لیتا ہے۔ جماعت پر اللہ کی رحمتوں کا نزول ہوتا ہے۔کتاب اور خطاب کی صحبت اختیار کریں اور شیطان کے حملوں سے بچیں۔
ختم نبوت کانفرنس میں صدر منہاج القرآن حاجی محمد کریم، ناظم سید سجاد حسین شاہ، اصغر جان، محمد یوسف شاہ، میاں عنصر محمود، سردار اویس، سمیت علمائے کرام، معلمین، مدرسین، مختلف طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی مقدر شخصیات اور تحریک منہاج القرآن کے جملہ فورمز کے قائدین و کارکنان اور رفقاء و وابستگان نے شرکت کی۔
تبصرہ