پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کا نواب شاہ میں شانِ اہلِ بیت اطہار علیہم السلام کانفرنس سے خطاب
پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کا نواب شاہ میں شانِ اہلِ بیت اطہار علیہم السلام کانفرنس سے خطاب، کانفرنس میں جید علماء کرام، مشائخ عظام اور کثیر تعداد میں عاشقانِ اہلِ بیت نے شرکت کی۔ اس موقع پر صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے خصوصی خطاب فرمایا اور قرآن و حدیث کی روشنی میں اہل بیت اطہار علیہم السلام کی فضیلت، مقام اور محبت کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
شانِ اہل بیت کانفرنس کے موقع پر کئی معزز شخصیات نے شرکت کی جن میں پیر سید منیر شاہ جیلانی زاکری، چوہدری حاجی رب نواز آرائیں، غلام سرور چاچڑ، حافظ محمد سکھیرا، حافظ حامد نقشبندی، نائب ناظم اعلیٰ تنظیمات سندھ مظہر محمود علوی، سجاد احمد بھٹی، حاجی کبیر ملک، محمد حسن، شہزاد جسکانی، کلیم جٹ ایڈوکیٹ، کاشف قادری، مجیب زیدی، ارشاد سلطانی، حفیظ اللہ بلوچ، مشتاق احمد قائم خانی، اقبال مصطفوی، یاسر کھوسو، علی قریشی، ڈاکٹر نگہت صاحبہ، صائمہ نور صاحبہ، پریہا سیعد میمن، بشریٰ مجیب، سائرہ ثناءاللہ، سعید میمن، مصطفیٰ علی کریم، اور انور قریشی و دیگر اور عوام الناس (مرد و خواتین) کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
انہوں نے سورۃ الشوریٰ کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حضور نبی اکرم ﷺ کی امت پر کوئی اجر لازم نہیں سوائے اہل بیت کی محبت کے۔ یہ محبت محض ایک جذباتی وابستگی نہیں بلکہ ایک قرآنی حکم اور ایمانی تقاضا ہے، جس سے روگردانی ممکن نہیں۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "میں تمہارے درمیان دو چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں: ایک اللہ کی کتاب اور دوسری میری اہل بیت، اگر تم ان دونوں کو تھامے رکھو گے تو کبھی گمراہ نہ ہوگے"۔ اس حدیث مبارکہ کے تناظر میں ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے واضح کیا کہ اہل بیت کی محبت اور ان کے دامن کو تھامے بغیر ہدایت ممکن نہیں۔
ایک اور حدیث مبارک میں حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: "علیؑ سے محبت رکھنا ایمان ہے اور علیؑ سے بغض رکھنا نفاق ہے"۔ اس حدیث مبارک کی وضاحت کرتے ہوئے ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے فرمایا کہ اہل بیت کی محبت ہی ایمان کی علامت اور دوزخ سے نجات کا ذریعہ ہے۔ اہل بیت اطہار وہ ہستیاں ہیں جن کے ساتھ محبت اور تعلق کو اللہ تعالیٰ نے لازم قرار دیا ہے، اور یہی محبت دنیا و آخرت میں کامیابی کی ضمانت ہے۔
حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: "میری اہل بیت کی مثال کشتی نوح کی مانند ہے، جو اس پر سوار ہو گیا وہ نجات پا گیا اور جو اس سے پیچھے رہ گیا وہ ہلاک ہو گیا۔ " ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے اس حدیث کی روشنی میں کہا کہ اہل بیت کا دامن تھامنے والا شخص ہمیشہ فتنوں سے محفوظ رہتا ہے اور جو لوگ اہل بیت سے دور ہو جاتے ہیں وہ گمراہی میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔
حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: "حضور ﷺ کی محبت اور تعظیم، اہل بیت کی محبت اور تعظیم میں تلاش کرو"۔
اس قول کی وضاحت کرتے ہوئے ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ جو لوگ حقیقت میں رسول اللہ ﷺ سے محبت کرتے ہیں، ان پر لازم ہے کہ وہ اہل بیت سے والہانہ عشق اور عقیدت رکھیں۔
حضور نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: " تم میں سے بہترین وہ ہے جو میرے بعد میری اہل کے لئے بہترین ہے"۔ اس حدیث کے تناظر میں انہوں نے کہا کہ اہل بیت سے محبت کرنا اور ان کی تعلیمات پر عمل کرنا دین کی بنیاد ہے۔
کانفرنس میں ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ ہمیں اپنی نسلوں کو اہل بیت اطہار کی محبت سے روشناس کرانا ہوگا تاکہ وہ دنیاوی اور دینی فتنوں سے محفوظ رہ سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اہل بیت اطہار صرف ایک مخصوص طبقے کی میراث نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کے لیے رشد و ہدایت کا ذریعہ ہیں۔ جو بھی ان کے نقش قدم پر چلے گا، وہ ہدایت پائے گا اور جو ان سے روگردانی کرے گا وہ دنیا و آخرت میں نقصان اٹھائے گا۔
پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے زور دے کر کہا کہ محبتِ اہل بیت کو کسی فرقہ واریت کا شکار نہ بنایا جائے بلکہ اسے وحدتِ امت کا ذریعہ سمجھا جائے۔ اہل بیت کی محبت، دراصل محبتِ رسول ﷺ اور محبتِ الٰہی کی بنیاد ہے۔ منہاج القرآن انٹرنیشنل کا پیغام یہی ہے کہ محبتِ اہل بیت کو عام کیا جائے، کیونکہ یہ ایمان کا لازمی جزو ہے۔
تبصرہ