غزوہ بدر میں جبر و تکبر کو شکست ہوئی: شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
غزوہ بدر کا پیغام ہے اللہ ان کی مدد کرتا ہے جو حق پر ڈٹ جائیں
سیدہ عائشہ صدیقہؓ علم، تقوی، زہد و فہم و فراست کا اعلیٰ نمونہ تھیں، یوم وصال پر بیان
بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے 17 رمضان المبارک، معرکہ غزوہ بدر کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزوہ بدر میں جبر و تکبر کو شکست ہوئی۔ غزوہ بدر کفر و اسلام کا پہلا معرکہ ہے جس میں ایمان والوں کو اللہ نے فتح یاب کیا۔ حضور نبی اکرم ﷺ نے غزوہ بدر کو ایک فیصلہ کن معرکہ قرار دیا اور قرآن مجید نے اسے ’’یوم الفرقان‘‘ سے تعبیر کر کے اس کی اہمیت پر مہر تصدیق ثبت کر دی۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ اس تاریخی معرکہ کا پیغام یہی ہے کہ اللہ کی نصرت اور مدد انہیں ہی حاصل ہوتی ہے جو حق کے راستے پر ثابت قدم رہتے ہیں۔ اصحاب رسولﷺ نے جنگِ بدر میں اپنی جان و مال کو راہِ حق میں قربان کرنے کا عزم کیا اور ’اطیع الرسول‘ کی عظیم الشان نظیر قائم کی۔ انہوں نے کہا کہ غزوہ بدر ریاستِ مدینہ کے داخلی اور خارجی استحکام کا نکتہ آغاز ثابت ہوا۔ یہ ایک ایسا فیصلہ کن لمحہ تھا جس نے اسلامی تاریخ کا دھارا موڑ دیا۔
مسلمانوں کو کفار پر نہ صرف عسکری بلکہ نفسیاتی برتری حاصل ہوئی، جس نے انہیں ثقافتی اور تمدنی سطح پر مزید مضبوط ہونے کا موقع فراہم کیا۔ فتحِ بدر کے بعد اسلامی ریاست کو اقتصادی، عسکری اور سیاسی شعبوں میں بے پناہ فوائد حاصل ہوئے اور ایک نئے مسلم معاشرے کی تعمیر کا آغاز ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یومِ بدر اہلِ ایمان کی کامیابی کا دن ہے۔
دریں اثناء شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اُم المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے یوم وصال کے موقع پران کی علمی فضیلت و سیرت مبارکہ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا علم، تقوی، زہد و فہم و فراست کا اعلیٰ نمونہ تھیں۔ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نےساڑھے 14سو صدیاں قبل علم و حکمت کی منتقلی کا جو فریضہ انجام دیا وہ آج کی عورت کے لئے باعث تقلید و افتخار ہے۔
تبصرہ