ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا شہر اعتکاف میں "سیرت انبیاء اور شخصیت سازی کے اصول" پر تربیتی خطاب

مورخہ: 23 مارچ 2025ء

Dr Hassan Qadri Address Day 2 Itikaf City 2025

منہاج القرآن انٹر نیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے شہر اعتکاف میں "سیرت انبیاء اور شخصیت سازی کے اصول" پر تربیتی خطاب کیا۔ آپ نے کہاکہ اللہ تعالیٰ انبیاء کرام کے ذکر سے لوگوں کی تربیت اور تزکیۂ نفس کے لیے نصیحتیں فرماتا ہے۔ انبیاء کی سیرت بیان کرنا سنتِ مصطفی ﷺ بھی ہے اور سنتِ خدا بھی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اُمتِ مسلمہ کے لیے حضور نبی اکرم ﷺ کی ذاتِ اقدس کو اسوہ بنا کر بھیجا۔ ان تذکروں سے اللہ تعالیٰ یہ چاہتا ہے کہ میرے انبیاء کا بار بار ذکر ہو اور لوگ اُن کے زہد و تقویٰ، صبر و قناعت اور توحیدِ ربانی کے بیان سے نصیحت حاصل کریں کیونکہ یہی وہ کامیاب اور انعام یافتہ بندے ہیں جن کے راستے پر چل کر دنیوی واُخری کامیابیاں حاصل ہوتی ہیں۔

آپ نے کہاکہ جب حضور نبی اکرم ﷺ کو کفار و مشرکین تکالیف دے رہے تھے تو اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺکے تالیفِ قلب کے لیے سابقہ انبیاء کرام کی تکلیفوں کے بارے میں آگاہ فرمایا۔ کبھی حضرت یونسؑ کے مچھلی کے پیٹ میں رہنے کی تکلیف کا ذکر، کبھی حضرت ایوبؑ کے صبر کا ذکر اور کبھی حضرت یوسفؑ کی اسیری کا تذکرہ بیان کیا، کبھی حضرت ابراہیمؑ اور آتشِ نمرود کا واقعہ بیان کیا، کبھی حضرت عیسیؑ کو پیش آنے والے مصائب کے بارے میں اور کبھی حضرت موسیؑ کی استقامت اور فرعون کے مظالم کا تفصیل سے تذکرہ کیا۔ ان تذکروں کا بنیادی مقصد اس بات کی تعلیم اور تربیت دینا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے اور ثابت قدم اہلِ حق کو وہ کبھی تنہا نہیں چھوڑتا۔

انبیاء امت کے لیڈر ہوتے ہیں اور مثالی لیڈر وہ ہوتا ہے جس کا صبر اور حوصلہ پہاڑ جیسا ہو۔ لیڈر خود مصیبتیں جھیلتا ہے تاکہ معاشرہ اَمن و سکون کا گہوارہ بن جائے۔ لیڈر امت کو شعور دیتا ہے تاکہ کوئی اُسے طاقت کے زور پر غلام نہ بنا لے اور اس کی لا علمی کو استحصال کا ذریعہ نہ بنا لے۔ پیغمبرانِ خدا نے جن جن مصائب کا سامنا کیا وہ سارے مصائب کا تنِ تنہا خاتم النبیین حضور نبی اکرمﷺ نے سامنا کیا اور نازک سے نازک موقع پر بھی امت کو ہلاکت کی بد دعا نہ دی۔ آپﷺ نے ہمیشہ دعا کی کہ اے اللہ! میری امت کو ہدایت کے خزانے عطا کر اور انہیں دنیا اور آخرت کی عزتیں اور رفعتیں عطا فرما۔ سیرتِ انبیاء علیہم السلام تعمیرِ شخصیت اور تشکیلِ شخصیت میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔ انبیاء کرام علیہم السلام کی سب سے بڑی خوبی یہ ہوتی ہے کہ وہ ہر شخص کی عقل اور ذہنی سطح کے مطابق بات کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے بار بار آیاتِ قرآنیہ اس لیے دہرائی ہیں تاکہ ایک بات کو پختہ کیا جا سکے اور وہ ذہن نشین ہو جائے۔

یہ بات کے ابلاغ کا اَحسن طریقہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے جب حضرت موسی اور ہارون علیہما السلام کو فرعون کے پاس بھیجا تو فرمایا: اُس کے ساتھ نرمی سے بات کرنا۔ اچھی گفتگو انسانی طبیعت میں جمال پیدا کرتی ہے۔ جب اللہ تعالی کوئی بات سمجھانے کے لیے بار بار اُس کا تذکرہ فرماتا ہے تو ہم ایک بات کو بار بار سمجھانے میں شرم وعار محسوس کیوں کرتے ہیں؟ یہ نکتہ بطور خاص علمائے کرام، مبلغین، والدین، اساتذہ کرام، مشائخ عظام، واعظین کے ہمہ وقت پیشِ نظر رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اخلاص اور مثبت سوچ کے ساتھ مکالمہ کرنا بھی انبیاء علیہم السلام کی سنت ہے۔ اگر کوئی نافرمانی پر بضد ہے تو اہلِ علم اور اہلِ حق کہ یہ ذمہ داری ہے کہ وہ نرم خوئی کے ساتھ اصلاحِ احوال کی نیت سے بار بار مخاطب ہوں۔

Dr Hassan Qadri Address Day 2 Itikaf City 2025

Dr Hassan Qadri Address Day 2 Itikaf City 2025

Dr Hassan Qadri Address Day 2 Itikaf City 2025

Dr Hassan Qadri Address Day 2 Itikaf City 2025

Dr Hassan Qadri Address Day 2 Itikaf City 2025

Dr Hassan Qadri Address Day 2 Itikaf City 2025

Dr Hassan Qadri Address Day 2 Itikaf City 2025

Dr Hassan Qadri Address Day 2 Itikaf City 2025

Dr Hassan Qadri Address Day 2 Itikaf City 2025

Dr Hassan Qadri Address Day 2 Itikaf City 2025

Dr Hassan Qadri Address Day 2 Itikaf City 2025

Dr Hassan Qadri Address Day 2 Itikaf City 2025

Dr Hassan Qadri Address Day 2 Itikaf City 2025

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top