منہاج القرآن کے شہر اعتکاف میں ایران کے قراء کی رقت آمیز تلاوت
پختہ اور جامع علم والوں کی زبانیں کفر کے فتوے سے پاک ہوتی ہیں:شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری
جس مجلس میں بے ادبی، طعنہ و تشنیع ہو نوجوان اس سے دامن بچائیں، شہر اعتکاف میں خطاب
لاہور(24 مارچ 2025ء) منہاج القرآن انٹرنیشنل کے شہر اعتکاف میں منہاج القرآن کی خصوصی دعوت پر ایران کے قراء حضرات نے رقت آمیز تلاوت قرآن مجید پیش کی اور شہر اعتکاف کے روحانی وجدانی ماحول کو دوچند کر دیا۔ ہزار ہا معتکفین نے زبردست داد دی، نماز تراویح کے بعد استاد القراء قاری احمد ابوالقاسمی، قاری محمد امین نبی لو، قاری ابوالفضل نبی لو، نوید پوشکی، علی راسطی نے تلاوت قرآن مجید پیش کی۔
چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے برادر اسلامی ملک ایران کے قرا کو خوش آمدید کہا اور مبارک باد دی۔
دریں اثنا تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلیٰ شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے شہر اعتکاف کی تیسری فکری و تربیتی نشست کے دوران ہزار ہا معتکفین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دین کے علم اور عشق الٰہی سے انسان میں خوش اخلاقی، عاجزی و انکساری اور تہذیب و شائستگی پیدا ہوتی ہے، عشق الٰہی والا بندہ کبھی کسی کے خلاف کفر کے فتوے جاری نہیں کرتا، دین کا پختہ علم رکھنے والے اللہ کے بندوں کی زبانیں گالی، کفر کے فتوؤں اور الزام تراشی سے پاک ہوتی ہیں، نوجوان ایسی صحبتوں سے گریز کریں جہاں طعنہ و تشنیع، فرقہ واریت ہو، نوجوان ایسی صحبت میں نہ جائیں جہاں لوگ عالم ہونے کا دعویٰ کریں مگر ان کی زبانیں ہر وقت زہر اگلیں اور وہ دوسروں کو حقیر اور کم تر جانیں، ایسے لوگوں کا علم اگر انہیں کوئی فائدہ نہ پہنچا سکا تو دوسروں کو کیا فائدہ ملنا
انہوں نے کہا کہ حضور نبی اکرم صلی علیہ والہ وسلم کی ایک اعلیٰ و عرفا صفت آپ کا اعلیٰ اخلاق والا ہونا ہے۔ انہوں نے کہا عشق اور ادب کے بغیر علم نافع حاصل نہیں ہوتا، جسے دین کی حقیقی محبت اور عشقِ الٰہی کی لذت نصیب ہو جائے اس کی سوچ، فکر اور زبان آلائشوں سے پاک صاف ہو جاتی ہے اور اس کا کردار اجلا ہوجاتا ہے اس کے من سے دنیا کی حرص اور نفس کا سارا میل کچیل دور ہوجاتا ہے، انہوں نے کہا کہ عشق الٰہی والے کسی کی دل آزاری نہیں کرتے، وہ کسی کو گالی نہیں دیتے تحقیر و تضحیک نہیں کرتے، ان کی زبانیں آگ نہیں اگلتیں، وہ کسی کو بے پردہ اور بے توقیر نہیں کرتے، کسی کی عزت گھٹانے کے منصوبے نہیں بناتے، وہ سراپا عجزوانکسار اور مہرووفا ہوتے ہیں، ان کے وجود انسانیت کیلئے باعث خیر ہوتے ہیں، اگر کسی میں یہ اوصاف نظر نہ آئیں بھلے وہ علم اور حلم کے دعوے کرے، نوجوان اس کی مجلس سے دور رہیں۔
تبصرہ