گوشہٴ درود کے تعمیراتی کام کا آغاز
رپورٹ: ایم ایس پاکستانیتحریک منہاج القرآن کے گوشہٴ درود کی عمارت "مینارۃ السلام" کی باقاعدہ تعمیر گزشتہ روز مؤرخہ 18 جون 2007ء کو شروع کر دی گئی۔ اس موقع پر ایک مقامی تعمیراتی کمپنی کے ورکرز نے اس تعمیراتی کام کا آغاز کیا۔ گوشہٴ دوود کی اس تعمیر کے ابتدائی مرحلے میں مرکزی سیکرٹریٹ کے لان کی جگہ پر زیر زمین تہہ خانہ کی تعمیر ہو گی۔ اس سلسلے میں مشرقی لان میں ایک بڑی کرین کے ذریعے کھدائی کا کام شروع کیا گیا ہے۔ اس سے دو روز قبل مرکزی سیکرٹریٹ کے وسطی حصے میں واقع مرکزی نظامت امور داخلہ کی عمارت کو گرا دیا گیا۔ اس تعمیر کی وجہ سے نظامت امور داخلہ کے سٹاف کو عارضی طور پر مرکزی سیکرٹریٹ کی مین بلڈنگ کے اندر منتقل کر دیا گیا ہے۔ جہاں وہ اپنی دفتری ذمہ داریاں بدستور سر انجام دے رہے ہیں۔ "مینارۃ السلام" کی اس تعیر کے لیے مرکزی سیکرٹریٹ کے شمالی حصے میں واقع گاڑیوں کے گیراج کو بھی منہدم کر دیا گیا ہے۔
تعمیراتی کام کے ابتدائی روز کرین نے لان کے ایک بڑے حصے کو 15 فٹ سے زائد زیر زمین گہرے گڑھے کی شکل میں کھود دیا ہے۔ قبل ازیں تعمیراتی کام کے لیے تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ کی عمارت پر پلاسٹک کے بڑے بڑے دیوقامت حفاظتی سیاہ پردے لٹکا دیے گئے ہیں۔ "مینارۃ السلام" کا یہ تعمیراتی کام دن رات جاری ماہر انجینئروں کی نگرانی میں مکمل کیا جا رہا ہے۔ اس عمارت کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں ترکی کے شہر قونیہ میں حضرت مولانا روم رحمۃ اللہ علیہ کے مزار مبارک جیسا ایک خوبصورت سبز مینار بنایا جائے گا۔ اس کے ساتھ گوشہٴ درود کی عمارت ایک بڑے ہال کی شکل میں زیر زمین بنائی جائے گی۔
گوشہٴ دوود کی اس عمارت کے تعمیراتی کام کا سنگ بنیاد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے گزشتہ ربیع الاول میں رکھا تھا۔ اس موقع پر انہوں نے اپنے ہاتھ سے زمین کے کچھ حصے کی کھدائی بھی کی تھی۔ اس وقت گوشہٴ درود کے لیے ایک مخصوص جگہ مختص ہے جہاں دن رات بغیر کسی وقفہ کے آقا علیہ السلام کی بارگاہ میں درود پاک کا نذرانہ پیش کیا جا رہا ہے۔ گوشہٴ درود کے قیام کو ایک سال سے زائد عرصہ ہو گیا ہے اس دوران یہاں پڑھا جانے والا اور دنیا بھر سے یہاں بھیجے جانے والے درود پاک کی تعداد 1 ارب اور 37 کروڑ سے بھی بڑھ گئی ہے۔
تبصرہ