تصوف تطہیر قلب اور محبت الہی کا راستہ ہے: شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
تصوف کی اصل تکریم انسانیت، برداشت اور رواداری ہے
تحریک منہاج القرآن (بزم قادریہ) کے زیر اہتمام مجلس ختم الصلوٰۃ علی النبی کی تقریب سے خطاب

لاہور (26اکتوبر2025) بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہےکہ تصوف دل کی اصلاح، اخلاق کی تطہیر اور خالق و مخلوق سے محبت کا نام ہے۔ آج کے دور مادیت میں تصوف کی حقیقی روح کو سمجھنا نہایت ضروری ہے کیونکہ یہی تعلیمات معاشرے میں برداشت، امن اور بھائی چارے کو فروغ دیتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تصوف رسوم و روایات کا نام نہیں بلکہ لذتِ توحید، عشقِ الٰہی، قربِ مصطفی ﷺ اور اتباعِ شریعت کے جامع امتزاج کا نام ہے۔ حقیقی تصوف دراصل قلب و باطن کی اصلاح، معرفتِ الٰہی اور محبتِ الٰہی کا ایک ہمہ گیر نظام ہے جو انسان کو بندگی کے حقیقی شعور سے آشنا کرتا ہے۔
حضرت غوث الاعظمؓ نے اپنے پاکیزہ کردار سے ثابت کیا کہ شریعت و طریقت میں کوئی تضاد نہیں بلکہ دونوں ایک دوسرے کی تکمیل کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک منہاج القرآن اور بزم قادریہ کے زیر اہتمام مرکزی سیکریٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ماہانہ ’’مجلس ختم الصلوٰۃ علی النبی ﷺ و بڑی گیارہویں شریف ‘‘ کی روحانی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ جب بندہ اللہ تعالیٰ سے سچی محبت کرتا ہے تو وہ ہر سمت خدا کو دیکھنے لگتا ہے اور یہی اصل تصوف ہے۔ امت مسلمہ کی بیداری اسی وقت ممکن ہے جب اس میں روحانی شعور، اخلاقی تربیت اور تعلق باللہ کی تجدید ہوگی۔
انہوں نے تلقین کی کہ اخلاص، انکساری، ذکرِ الٰہی اور خدمتِ خلق کو اپنا شعار بنایا جائے، کیونکہ قربِ الٰہی کی راہ تزکیۂ نفس، اطاعتِ قرآن و سنت اور عشقِ مصطفی ﷺ سے ہی شروع ہوتی ہے۔ تقریب میں گوشہ درود میں ماہِ ستمبر میں پڑھا گیا درود پاک 70 کروڑ 42 لاکھ 89 ہزار 753 مرتبہ جبکہ مجموعی طور پر اب تک پڑھا گیا درود پاک 8 کھرب 19 ارب 29 کروڑ 79 لاکھ 15 ہزار 237 مرتبہ ہے بارگاہِ رسالت مآب ﷺ میں پیش کیا گیا۔
تلاوتِ قرآنِ پاک کی سعادت قاری اللہ بخش نقشبندی نے حاصل کی، جبکہ محمد افضل نوشاہی، شکیل احمد طاہر، ظہیر بلالی برادران، محمد زاہد قادری، محمد احمد قادری، محمد زید محی الدین اور محمد سمیع بلالی برادران نے نعت و منقبت کے نذرانے پیش کیے۔ تقریب میں انجینئر رفیق نجم، شہزاد رسول، حاجی منظور حسین، راجہ زاہد محمود، حاجی محمد اسحاق، حافظ عابد بشیر قادری، مظہر محمود علوی، صدر لاہور محمد اقبال باجوہ، رانا محمد جمیل قادری، حاجی احمد صادق، شہباز حسین بھٹی، ثاقب محمود بھٹی، حفیظ اللہ جاوید، میاں انصر محمود، راجہ سجاد، ناظم علی رحمت، سعید اختر، سحر عنبرین، عائشہ مبشر، نورین علوی سمیت علما مشائخ و مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد میں شرکت کی۔



















تبصرہ