پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کا بزمِ منہاج و کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے زیراہتمام سیشن 2025 کی الوداعی تقریب سے خطاب

چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل، پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے لاہور میں منعقدہ بزمِ منہاج و کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے زیرِ اہتمام سیشن 2025 کی الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کالج کے طلبہ نے سیشن 2025 کو منظم اور کامیابی سے مکمل کیا، جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ بزمِ منہاج کا مقصد طلبہ کی صلاحیتوں کو نکھارنا، علم کو عمل میں بدلنا، اور ایسی قیادت تیار کرنا ہے جو دین کی نمائندہ ہو۔ یہ فورم نصابی و غیر نصابی سرگرمیوں کے ذریعے شخصیت سازی کا موقع فراہم کرتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قرآنِ پاک میں اللہ تعالیٰ نے جہاں نبی اکرم ﷺ کے فرائض و ذمہ داریوں کا ذکر فرمایا، وہاں مقصدِ بعثتِ نبوی کو بھی واضح کیا۔ اسی ذاتِ اقدس ﷺ سے علمِ قراءت اور دیگر تمام علوم کا فیضان جاری ہوا۔ یہی تلاوتِ قرآن انسان کو قرآن کا قاری اور دوست بنا دیتی ہے۔
چیئرمین سپریم کونسل نے کہا کہ تزکیۂ نفس علم سے پہلے ضروری ہے۔ تصوف دراصل دل کو پاک کرنے اور باطن کو روشن کرنے کا نام ہے، اور علم کے حصول میں ادب، صبر، حلم اور عمل بنیادی شرائط ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ منہاج القرآن کے طلبہ سوشل میڈیا کو مثبت اور دعوتی مقاصد کے لیے استعمال کریں، کیونکہ وہ مصطفوی مشن کے حقیقی داعی اور رہبر ہیں۔
پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اپنے اختتامی کلمات میں کہا کہ منہاج القرآن کے طلبہ محض علم کے متلاشی نہیں، بلکہ وہ مستقبل کے رہنما، مصلح اور دین کے نمائندہ ہیں۔ بزمِ منہاج نے نوجوانوں میں وہ شعور پیدا کیا ہے جو علم کو کردار میں ڈھالتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی تعلیم وہی ہے جو انسان کے باطن کو پاکیزہ کرے اور اسے خدمتِ خلق، فروتنی اور تحمل سکھائے۔ تصوف کا مقصد بھی یہی ہے کہ انسان کا دل منور ہو کر خالق سے جڑ جائے۔ انہوں نے طلبہ کو نصیحت کی کہ اپنے علم و عمل سے معاشرے میں روشنی پھیلائیں، کیونکہ منہاج القرآن کے فاضلین ہی وہ مشنری دستہ ہیں جو حضور ﷺ کے پیغامِ رحمت کو دنیا تک پہنچائیں گے۔ آج کے دور میں ان کا کردار علم، کردار اور مثبت دعوت کے ذریعے مصطفوی پیغام کی عملی تفسیر بننا ہے۔
تقریب میں مفتیِ اعظم مفتی عبد القیوم ہزاروی، پرنسپل کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز پروفیسر ڈاکٹر محمد ممتاز الحسن باروی، جی ایم ملک، ونگ کمانڈر عبد الغفار، علامہ محمد محب اللہ اظہر، علامہ صابر حسین نقشبندی، پروفیسر ڈاکٹر شفاقت علی بغدادی، پروفیسر ڈاکٹر اکرم رانا، نائب ناظمینِ اعلیٰ انجینئر محمد رفیق نجم، نور اللہ صدیقی، کرنل (ر) خالد جاوید، شکیل احمد طاہر، عین الحق بغدادی، ڈاکٹر ساجد الازہری، ڈاکٹر مسعود احمد، لبنیٰ مشتاق اور صائمہ نور سمیت کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے پروفیسرز، فیکلٹی ممبران، اساتذہ اور طلبہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
































تبصرہ