لاہور: حلقۂ اربابِ ذوق (رجسٹرڈ) کے مصنفین و محققین کے وفد نے منہاج یونیورسٹی لاہور میں پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری سے ملاقات

حلقۂ اربابِ ذوق (رجسٹرڈ) کے مصنفین و محققین کے وفد نے منہاج یونیورسٹی لاہور میں پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری سے ملاقات کی۔ وفد میں صدر حلقہ اربابِ ذوق اعجاز رضوی، سیکرٹری علی نواز شاہ، سینئر نائب صدر پروفیسر شفیق احمد خان، نائب صدر فرحت عباس شاہ اور دیگر ممتاز اہلِ قلم شامل تھے۔
اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ساجد محمود شہزاد، پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما بیرسٹر عامر حسن، سربراہ شعبۂ اردو ڈاکٹر اسد محمود خان اور فیکلٹی ممبران بھی موجود تھے۔
حلقہ اربابِ ذوق کے معزز اراکین نے سکول آف اردو، منہاج یونیورسٹی لاہور کے زیرِاہتمام منعقدہ تقریب "بہرِ ملاقات" میں شرکت کی، جس کے مہمانِ خصوصی ڈپٹی چیئرمین بورڈ آف گورنرز منہاج یونیورسٹی لاہور اور صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل، پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری تھے۔
ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ادب قوموں کی فکری اور تہذیبی تربیت کا ایک مضبوط ذریعہ ہے۔ شاعر اور ادیب معاشرے کے اخلاقی و فکری رجحانات کی تشکیل میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ منہاج یونیورسٹی تحقیق، تنقید اور تخلیقی فکر کے فروغ کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے، کیونکہ ادبی اداروں کے باہمی تعاون سے نئے فکری رجحانات کو تقویت ملتی ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر شفیق احمد خان نے منہاج یونیورسٹی کے علمی معیار اور تحقیق دوست ماحول کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ منہاج یونیورسٹی نے ہمیشہ برداشت، تحقیق اور مثبت اقدار کو فروغ دیا ہے، جو ایک روشن اور پرامن پاکستان کی ضمانت ہے۔
فرحت عباس شاہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے والدِ گرامی فریدِ ملت ڈاکٹر فرید الدین قادری رحمۃ اللہ علیہ کی تصنیف "سفرنامہ" ادب کا ایک بے مثال شاہکار ہے، جس نے فکر و فن کو نئی وسعتیں عطا کیں۔
اس موقع پر حلقۂ اربابِ ذوق (رجسٹرڈ) اور منہاج یونیورسٹی لاہور کے مابین ایک مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے گئے، جس کا مقصد تخلیق، تنقید اور تحقیق کے میدان میں فیکلٹی ممبران اور طلبہ کے درمیان علمی تعاون کو فروغ دینا ہے۔
وفد نے ڈیجیٹل روبوٹک لائبریری اینڈ ریسورس سینٹر، شیخ الاسلام انسٹیٹیوٹ آف اسپیریچوئل اسٹڈیز اور دیگر تعلیمی و انتظامی شعبہ جات کا بھی دورہ کیا اور یونیورسٹی کے عالمی معیار کے انفراسٹرکچر اور سہولیات کو سراہا۔ تقریب کے اختتام پر حلقۂ اربابِ ذوق کے اراکین، مصنفین اور محققین نے اپنی تصانیف پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کو بطورِ تحفہ پیش کیں۔
تقریب کے اختتام پر پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا۔



























تبصرہ