حضرت ابوبکر صدیقؓ کی زندگی ایثار و قربانی کا کامل نمونہ ہے: مفتی غلام اصغر صدیقی

غار ثور میں رفاقت رسول ﷺ حضرت ابوبکر صدیقؓ کے بلند مقام کی دلیل ہے: علامہ اشفاق علی چشتی
خلیفہ اول کے دورِ خلافت میں دینِ اسلام کو استحکام اور وسعت نصیب ہوئی: مرکزی ناظم منہاج القرآن علماء کونسل

حضرت ابوبکر صدیقؓ کی زندگی ایثار و قربانی کا کامل نمونہ ہے: مفتی غلام اصغر صدیقی

لاہور (14 دسمبر2025) خلیفۂ اول سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے یومِ وصال کے موقع پر منہاج القرآن علماء کونسل کے زیراہتمام مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن لاہور میں ’’عظمت و شانِ صدیق اکبر رضی اللہ عنہ‘‘ کے عنوان سے ایک فکری نشست منعقد ہوئی۔ نشست میں منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی، صوبائی و ضلعی رہنماؤں، علما، مشائخ، اساتذہ اور طلبا نے شرکت کی۔ فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر منہاج القرآن علما کونسل علامہ مفتی غلام اصغر صدیقی نے کہا ہے کہ حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ایمانِ کامل، یقینِ محکم اور صداقت مطلق کی جامع تصویر ہیں۔ آپؓ نے ہر آزمائش میں رسول اکرم ﷺ کا ساتھ دے کر ثابت کیا کہ کامل ایمان اطاعت، قربانی اور وفاداری کا نام ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہجرت کے موقع پر غارثور میں رسول اکرم ﷺ کے ساتھ حضرت ابوبکر صدیق کی رفاقت قرآن مجید میں محفوظ ہو کر رہنمائے انسانیت بن گئی ہے۔ یہ رفاقت آپ کے بلند مقام اور قرب رسول ﷺ کا واضح ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ حضرت ابوبکر صدیقؓ کا عہدِ خلافت اسلامی تاریخ کا درخشاں اور ناقابلِ فراموش باب ہے۔ آپؓ کی زندگی قیادت، دیانت، ایثار اور قربانی کا ایسا جامع نمونہ ہے جو امتِ مسلمہ کے لیے ہر دور میں مشعلِ راہ کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلافتِ صدیقیؓ اسلامی تعلیمات کا عملی اظہار اور نبی اکرم ﷺ کے اسوۂ حسنہ کی مکمل تصویر تھی۔ فکری نشست سے گفتگو کرتے ہوئے مرکزی ناظم منہاج القرآن علماء کونسل علامہ اشفاق علی چشتی کہا کہ آپؓ کے دورِ خلافت میں دینِ اسلام کو جو استحکام اور وسعت نصیب ہوئی، وہ امتِ مسلمہ کے لیے باعثِ فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدیقیؓ عہد کی فتوحات، انتظامی کامیابیاں اور دینی خدمات اسلام کی تاریخ کا سنہرا سرمایہ ہیں۔ خلیفۂ اولؓ نے بیت المال کے منظم نظام کے ذریعے یتیموں، معذوروں اور مستحقین کی کفالت کو ریاستی ذمہ داری بنایا اور فلاحی ریاست کی عملی بنیاد رکھی۔

سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے ریاستِ مدینہ کے تمام شہریوں کو بلا امتیاز ان کے جائز حقوق عطا کیے اور اعلیٰ نظم و نسق کے ذریعے تعلیماتِ مصطفوی ﷺ کو مضبوط بنیادوں پر نافذ کیا۔ علامہ اشفاق علی چشتی نے کہا کہ خلافتِ صدیقیؓ نبی کریم ﷺ کے اسوۂ حسنہ کا عملی پیکر تھی۔ انہوں نے زور دیا کہ آج کے حکمرانوں اور ریاستی منتظمین کو عدل، دیانت، عوامی خدمت اور حکمرانی کے اصول سیکھنے کے لیے سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے حکومتی و انتظامی ماڈل کو بطور رہنمائی اختیار کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو حضرت ابوبکر صدیقؓ کے کردار سے رہنمائی لینے کی اشد ضرورت ہے، اگر مسلمان صداقت، امانت، وفاداری اور اخلاص کو اپنا شعار بنا لیں تو معاشرتی و اخلاقی بحرانوں سے نجات ممکن ہے۔ فکری نشست میں علامہ ڈاکٹر محمد حسین آزاد، علامہ مفتی محمد رفیق قادری و دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top