تزکیۂ نفس، محاسبہ اور مراقبہ شخصیت سازی کی بنیاد ہیں: پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری

صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل، پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے جامع شیخ الاسلام، ماڈل ٹاؤن لاہور میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کے دور میں انسان جن ذہنی، نفسیاتی اور معاشرتی مسائل کا شکار ہے، ان کا اصل، پائیدار اور مؤثر حل قرآن و سنت میں موجود ہے۔
انہوں نے قرآنِ مجید کی آیت “اَلَا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ” کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حقیقی سکون نہ دولت میں ہے اور نہ شہرت میں، بلکہ صرف اللہ کے ذکر میں ہے۔ جب انسان ہر مشکل میں اللہ کی طرف رجوع کرتا ہے تو دل سے خوف، بےچینی اور اضطراب ختم ہو جاتے ہیں۔
پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے حضور نبی اکرم ﷺ کی سیرتِ طیبہ کو انسانیت کے لیے مکمل ضابطۂ حیات قرار دیتے ہوئے کہا کہ نبی ﷺ کی تعلیمات آج کے نوجوان، ذہنی دباؤ کا شکار اور پریشان حال انسان کے لیے بھی اتنی ہی مؤثر ہیں جتنی چودہ سو سال قبل تھیں۔
انہوں نے کہا کہ جدید دنیا جس تصور کو Mindfulness کے نام سے متعارف کروا رہی ہے، اسلام نے وہ نظام صدیوں پہلے حضورِ قلب، مراقبہ اور محاسبہ کی صورت میں عطا کر دیا تھا، جو انسان کو ذہنی، جسمانی اور روحانی توازن فراہم کرتا ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے ماہرین کی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ دنیا بھر میں کروڑوں افراد ڈپریشن اور ذہنی دباؤ کا شکار ہیں، لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ ہمارے معاشروں میں ذہنی بیماری کو کمزوری یا عیب سمجھا جاتا ہے، جس کے باعث لوگ بروقت علاج اور رہنمائی سے محروم رہ جاتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ذہنی صحت کی تعلیم اسکول کی سطح سے دی جانی چاہیے اور مراقبہ کو عملی تربیت کے طور پر اپنانا وقت کی اہم ضرورت ہے، کیونکہ یہ مسائل لاعلاج نہیں بلکہ درست رہنمائی سے بہتر ہو سکتے ہیں۔
اسلامی نقطۂ نظر سے انہوں نے تزکیۂ نفس کو شخصیت سازی کی بنیاد قرار دیا اور کہا کہ مراقبہ اور محاسبہ انسان کو اپنے خیالات، جذبات اور فیصلوں پر قابو عطا کرتے ہیں۔ جدید نیورو سائنس بھی اس حقیقت کی تصدیق کرتی ہے کہ مراقبہ دماغ میں مثبت تبدیلیاں پیدا کرتا ہے، جس سے فیصلہ سازی کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے، ذہنی دباؤ کم ہوتا ہے، نیند بہتر ہو جاتی ہے اور وسوسوں میں کمی آتی ہے۔
انہوں نے قرآن کے چار عظیم تحائف، سکینہ، صبر، شکر اور ذکر، کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہی روحانی اصول انسان کو ذہنی مضبوطی، جذباتی توازن اور عملی کامیابی عطا کرتے ہیں۔ منفی خیالات کو حقیقت نہیں سمجھنا چاہیے، کیونکہ یہ نفس کی چال ہوتے ہیں۔ اسلام انسان کو سکھاتا ہے کہ وہ وہم اور خدشات کے بجائے حقائق اور شواہد کی بنیاد پر سوچے۔
آخر میں انہوں نے سوشل میڈیا کے منفی اثرات پر تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ بے جا مصروفیت انسان کو ذہنی انتشار میں مبتلا کر دیتی ہے، لہٰذا دل کو اللہ سے جوڑنا اور شعوری و بامقصد زندگی اختیار کرنا ہی اصل کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجدد المئۃ الحاضرۃ حضور شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ اور منہاج القرآن اسی خرد آگہی اور خدا آگہی کا پیغام عام کر رہے ہیں۔
جمعۃ المبارک کے اس اجتماع میں اندرونِ ملک و بیرونِ ملک سے، بالخصوص لاہور بھر سے تحریک منہاج القرآن کے قائدین، کارکنان، گوشہ نشین حضرات اور عوام الناس کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اختتام پر پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے ملک، ملت اور عالمِ اسلام کے لیے خصوصی دعا کروائی۔




























تبصرہ