منہاج القرآن بارسلونا کے تحت ہونے والے عید الاضحی کے اجتماع کی جھلکیاں

حسب سابق بارسلونا میں عید الاضحیٰ کا سب سے بڑا اجتماع امسال بھی منہاج القرآن انٹرنیشنل سپین بارسلونا کے تحت مورخہ 8 دسمبر 2008ء کو انعقاد پذیر ہوا جس میں سینکڑوں فرزندان اسلام نے ادائیگی نماز عیدالاضحیٰ شرکت کی۔

  • منہاج القرآن بارسلونا کی طرف سے نماز عید کے لیے Museu Maritim کے وسیع و عریض ہال کو حاصل کیا گیا۔
  • نمازیوں کو مشکل سے بچانے کے لئے منہاج القرآن بارسلونا کی انتظامیہ نے اسپورٹس ہال El Raval کے گائیڈر منتخب کئے۔
  • نئی جگہ پر نظم و نسق کو قائم رکھنے کے لئے منہاج القرآن بارسلونا نے Mossos d'Esquadra پولیس کا تعاون حاصل کیا۔
  • نمازیوں کے داخلے کے لئے Av Drassanes پر واقع دروازہ استعمال کیا گیا جب کہ نماز کے بعد نکلنے کے لئے ہال کی پچھلی جانب واقع Portal de Santa Madrona کے دروازے کو استعمال کیا گیا۔
  • تمام افراد کو اپنے جوتے محفوظ کرنے کے لئے داخلی راستے پر ایک شاپر دیا گیا تاکہ جلد از جلد ہال کو خالی کرایا جا سکے اور دوسری نماز کے انتظامات کئے جا سکیں۔
  • صبح 8 بجے سے پہلے ہی نمازی پہنچنا شروع ہو گئے۔
  • عظیم الشان اجتماع میں کثیر تعداد میں ٹیلیوژن چینلز کے نمائندگان، مقامی و پاکستانی اخباری رپورٹرز اور سرکاری افراد نے شرکت کی۔
  • اجتماع میں کتالان پارلیمنٹ کے مسلمان ممبر محمد شعیب، بلدیہ بارسلونا کی Ignasi Cardeluz، بلدیہ بارسلونا کے امورِ تارکینِ وطن کے سربراہ Daniel Torres، بارسلونا بلدیہ کی مذھبی امور کی ڈائریکٹر Cristina Montelles، Montserrat کے صدر Jordi López، حکمران جماعت کے نمائندہ Jose Maria Sala، پاکستان فیڈریشن سپین کے نائب صدر افضال احمد بیدارنے بھی شرکت کی۔
  • مہمانوں کی آمد پر تمام افراد نے کھڑے ہو کر ان کا استقبال کیا، سرکاری مہمانوں نے مسلمانوں کو ان کی بڑی عید پر مبارک باد کا پیغام دیا۔
  • مہمانوں میں شامل عجائب گھر Museu Maritim کے منتتظم Sr. Pedro نے بھی تمام افراد کو عید مبارک کہا اور بتایا کہ ان کو بھی بحری عجائب گھر کے اس ہال میں اس اجتماع کے انعقاد پر خوشی محسوس ہو رہی ہے۔
  • کتالان حکومت اور بلدیہ بارسلونا کے نمائندوں نے بتایا کہ ان کی انتظامیہ ہمیشہ سے تارکینِ وطن کے ہر قسم کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کوشاں رہی ہے۔
  • منہاج القرآن بارسلونا کے ناظم تعلقات عامہ محمد اقبال چوہدری نے حاضرین کو بتایا کہ اس ہال کو حاصل کرنے کے لیے بلدیہ بارسلونا اور دیگر اداروں نے منہاج القرآن بارسلونا کی قانونی معاونت کی ہے جبکہ عام حالات میں اس ہال کا ایک دن کا کرایہ 6900 یورو ہے۔
  • نماز عید کے دوران پاکستانی و مقامی صحافی اجتماع کی Live کوریج کرتے رہے، ان میں کتالان ٹیلی وژن، کتلان نیوز ایجنسی، ڈیلی میزبان، گجرات لنک، ہم وطن، جذبہ انٹرنیشنل، بارسلونا ٹیلی وژن، Tele5 اور دیگر شامل تھے۔
  • منہاج اسلامک سنٹر بارسلونا کے امام علامہ محمد عابد نقشبندی نے عید قربان کے دن کی اہمیت اور سیرتِ حضرت ابراہیم علیہ السلام بیان کرنے کے بعد 9:15 پر نماز عید الاضحی کی پہلی جماعت کروائی اور خطبہ عید کے بعد خصوصی دعا کروائی۔
  • عید الاضحی کی پہلی نماز مکمل ہونے کے بعد منہاج القرآن بارسلونا کی جانب سے تمام اہلِ اسلام کو عید کی خصوصی مبارک باد دی گئی۔
  • منہاج القرآن بارسلونا کے ناظم تعلقاتِ عامہ محمد اقبال چوہدری اور سیکریٹری جنرل نوید احمد اندلسی TVچینلز کے نمائندوں اور اخباری رپورٹرز کو اس دن کی اہمیت کے بارے بتاتے رہے۔
  • پہلی نماز کا اختتام 9:35 بجے ہوا۔
  • 10:00 بجے جامع مسجد منہاج القرآن بارسلونا کے امام حافظ عبدا لرزاق نقشبندی نے قرآن و حدیث کی روشنی میں عید الاضحی کے دن کی اہمیت بیان کی اور دوسری جماعت کروانے کے بعد عالمِ اسلام و پاکستان کی سلامتی کے لیے خصوصی دعا کی۔
  • منہاج القرآن بارسلونا کے زیرانتظام ہونے والی اس عظیم الشان اجتماع نماز عید الاضحی میں4000 سے زائد فرزندان اسلام نے شرکت کی۔
  • انتظامیہ میں خدمات سرانجام دینے والوں میں چوہدری غلام حسین، حاجی مظہر حسین، محمد اقبال چوہدری، نوید احمد اندلسی، چوہدری محمد رمضان، حاجی فیض بخش اعوان، بابا جلال، اشتیاق احمد قادری، محمد ارشد، حاجی لیاقت علی، حاجی محمد نذیر اداسی، چوہدری پرویز اختر، محمد انصر، حاجی محمد ادریس، محمد اکرام، محمد ذاکر اور حاجی محمد قربان شامل ہیں۔
  • منہاج یوتھ لیگ، چلڈرن لیگ اور طلبہ میں سے احسن جاوید، محمد نعمان، محمد ارشد نواز، اسلام حسین، مسیب حسن شفیق، محمد حماد، محمد عثمان، ذیشان علی، وقاص علی، حافظ محمد علی، محمد ذکی افتخار، اسجد لیاقت، محمد تکی افتخار، انعام حسین، اصفہان لیاقت، اظہر اقبال، عاطف علی، زین العابدین، اسلام زاہد، محمد فیضان، ثمر اشفاق، ثاقب محمود اور محمد مشارب نے بطور انتظامیہ خدمات سرانجام دیں۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top