اسلام دین امن و محبت ہے : شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
مغربی معاشرے کا مسلمانوں پر دہشت گردی کالیبل لگانا سراسر نا انصافی اور ظلم ہے
کینڈا میں تحریک منہاج القرآن کے زیر اہتمام کانفرنس سے خطاب
تحریک منہاج القرآن کینڈا کے زیر اہتمام کینڈا میں ہونے والی پر وقار تقریب میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ’’شریعت کے حوالے سے شبہات کا ازالہ ‘‘ کے موضوع پر خطا ب کیا۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ آج کے نوجوان کے ذہن میں اکثر یہ سوال آتا ہے کہ بعثت مبارکہ کو پندرہ صدیاں بیت جانے اور معاشی، معاشرتی سیاسی و سماجی حالات سے لے کر انفرادی و خاندانی ضروریات اور تقاضے بدل جانے کے بعد کیا اب بھی نبی آخر الزمان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شریعت اور تعلیمات قابل عمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے آج سے پندرہ سو برس پہلے جو تعلیمات دیں وہ قیامت تک کی انسانیت کیلئے مکمل ضابطہ حیات ہے۔ انہوں نے کہا کہا آج خواتین کے حقوق کیلئے آواز بلند کرنے والے مغربی معاشرے کو علم ہونا چاہیے کہ اسلام نے آج سے پندرہ سو سال پہلے عورتوں کو زندہ درگور کرنے والے معاشرے میں خواتین کو ان کو حقوق دیے جبکہ اس مہذب معاشرے کے دعویداروں نے 1920 میں عورت کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دی۔ انہوں نے کہا کہ خلافت راشدہ کے دور میں خواتین کو سلطنت اسلامیہ میں جج اور دوسرے ممالک میں سفارتکار مقرر کیا گیا۔ صلاح الدین ایوبی کی بہن حلب کی گورنر رہیں۔ پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انسانیت کو وہ حقوق دیئے جن کا تصور بھی آج کے معاشرے میں مفقود ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی امت کو اسلامی سلطنت میں بسنے والے مسلم اور غیر مسلم کی بلا تفریق جان و مال کی حفاظت اور ان کے مذہبی حقوق اور رسم و رواج کی آزادی کی ضمانت دی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام دین امن و محبت ہے اور اس کا پیغام بھی پیغام محبت ہے۔ انہوں نے کہا کہ محبت کے پیغامبر مسلمانوں پر دہشت گردی کا لیبل لگانا سراسر ناانصافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا کو اسلام کے حقیقی پیغام جس کی بنیاد امن و سلامتی پر مبنی ہے کو سمجھانے کی ضرورت ہے ا س حوالے سے مسلم سکالرز اپنی ذمہ داریوں کو پہچانیں۔
تبصرہ