پیر طریقت صوفی محمد صادق صاحب کے وصال پر اظہار افسوس

گزشتہ دنوں عالم اسلام اور بالخصوص وطنِ عزیز پاکستان کی معروف اور ہر دلعزیز روحانی شخصیت حضرت صوفی محمد صادق رحمۃ اﷲ علیہ (کوٹلی، آزاد کشمیر میں) طویل علالتِ طبع کے بعد جہان فانی سے رخصت ہو گئے۔ (انا ﷲ و انا الیہ راجعون)

پیر صاحب قبلہ کا شمار بلاشبہ تحریک منہاج القرآن کے روحانی سرپرستوں اور حضور شیخ الاسلام سے نہایت محبت و شفقت کرنے والی بزرگ ہستیوں میں ہوتا ہے۔ ان کی جدائی سے جہاں ان کے لواحقین، مریدین اور اہل علاقہ افسردہ ہیں وہاں تحریک منہاج القرآن کے کارکنان بھی ایک شفیق روحانی ہستی سے محرومی کا احساس کر رہے ہیں۔

خدمتِ دین اور احیائے تصوف کے لئے ان کی عملی خدمات سنہری حروف سے لکھے جانے کے قابل ہیں۔ انہوں نے خاموشی، بے نفسی اور نہایت سادگی کے ساتھ خانقاہی نظام تربیت کو حقیقی رنگ میں پیش کر کے اپنے ہاں اس کی فعال تاریخی حیثیت کو زندہ کیا ہے۔ ان کی دینی خدمات کا دوسرا اور اہم ترین پہلو جگہ جگہ خوب صورت مساجد اور اسلامی مراکز کی تعمیر ہے جس میں یقیناً ان کی کوئی مثال اور نظیر ہمارے عہد میں نہیں ہے۔ 400 کے قریب آباد اور خوبصورت مساجد ان کے صاف ستھرے اور متحرک جذبہ سلوک و تصوف کا عملی اظہار ہے۔ ان کے وصال پر جنازہ میں شرکت کی سعادت حاصل کرنے کے لئے تحریک کے مرکزی اور صوبائی قائدین پر مشتمل اعلی سطحی وفد کوٹلی گیا اور صاحبزادہ حافظ زاہد صاحب سے اظہار افسوس بھی کیا۔

ان کے وصال پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اپنے تعزیتی پیغام میں گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے اور ان کی رحلت کو پورے عالم اسلام اور اہل پاکستان کے لئے ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top