مصطفوی سٹودنٹس موومنٹ کی سٹوڈنٹس پارلیمنٹ کا اجلاس

مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کی سٹوڈنٹس پارلیمنٹ کا اجلاس مورخہ 8 فروری 2009ء کو مرکزی سیکرٹریٹ کے امام اعظم ابوحنیفہ ہال میں منعقد ہوا۔ ایم ایس ایم کے مرکزی صدر محمد ذیشان بیگ نے اجلاس میں سپیکر کے فرائض سرانجام دیے جبکہ ایم ایس ایم کے سیکرٹری جنرل ساجد گوندل ڈپٹی سپیکر تھے۔ اجلاس میں ایم ایس ایم کے نائب صدر غلام مصطفیٰ نورانی، میڈیا سیکرٹری محمد حفیظ کیانی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل سعید خان، ممبر کیبنٹ رضوان علی قادری، محمد اسماعیل انعام اور سیکرٹری کوارڈینشن طیب ضیاء شامل تھے۔ اس کے علاوہ ایم ایس ایم کے سابق صدور تنویر احمد خان، محمد لطیف سندھو اور اشتیاق چوہدری نے بھی خصوصی شرکت کی۔

اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک اور نعت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا۔ ذیشان بیگ نے استقبالیہ کلمات ادا کئے اور اجلاس کے تمام شرکاء کو خوش آمدید کہا۔ ساجد گوندل نے شرکاء اجلاس کو ایجنڈے پر بریفنگ دی۔ اس کے بعد تمام اراکین کا مرکزی کیبنٹ سے تعارف ہوا۔

سپیکر ذیشان بیگ نے تمام ممبران پارلیمنٹ سے حلف لیا۔ ڈپٹی سپیکر ساجد گوندل نے ہاؤس کے سامنے سابقہ سات ماہ کی کارکردگی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے ہاؤس کو بتایا کہ اس وقت ملک بھر کی 18 یونیورسٹیز، 49 کالجز اور 21 سکولز میں ایم ایس ایم کی تنظیم سازی مکمل کی جا چکی ہے۔ ہاؤس نے اس رپورٹ کو حوصلہ افزاء قرار دیا۔ اجلاس میں ہاؤس سے ایم ایس ایم کے نئے نظام العمل کے حوالے سے اراکین سے تجاویز لی گئیں۔

اجلاس کے دوسرے مرحلہ کی صدرات ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کی۔ انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے ایم ایس ایم کے تمام اراکین کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ آج تحریک منہاج القرآن کا طلبہ ونگ ایم ایس ایم پرامن انداز میں تعلیمی اداروں میں اپنا پیغام عام کر رہا ہے اور ہم فروغ علم کے ساتھ قیام امن پر یقین رکھتے ہیں۔

اجلاس میں ایم ایس ایم کے سینئر نائب صدر محمد امجد جٹ نے ایم ایس ایم کے عہدیداروں کے لیے شیلڈز کا اعلان کیا گیا۔ جن اراکین کے لیے شیلڈز کا اعلان کیا گیا، ان میں انجینئرنگ یونیورسٹی پشاور کے محمد قاسم، انٹرنیشنل اسلام یونیورسٹی اسلام کے محمد افضل سعدی اور ایم ایس ایم راجن پور کے صدر رؤوف مصطفوی شامل ہیں۔ ایم ایس ایم کی بہترین تنظیم کا ایوارڈ وہاڑی، بھکر اور گجرات کو قرار دیا گیا۔ ایم ایس ایم کا بہترین ماڈل سٹی سرگودھا رہا۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top