آئے دن دہشت گردی کی وارداتیں ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کر رہی ہیں : علامہ شمس الرحمان آسی
حکومت کے مطابق خود کش حملہ آور باہر سے نہیں آرہے تو اگر یہ ملک کے اندر ہی موجود ہیں تو ان کو پکڑا کیوں نہیں جا رہا۔ تعجب کی بات ہے کہ ملکی سلامتی کو کھوکھلا کرنے والی دہشت گرد تنظیمیں تو بڑے منظم انداز میں وارداتیں کر رہی ہیں لیکن ان کے خلاف اقدامات کرنے کرنے کیلئے حکومتی ادارے منظم نہیں ہو رہے۔ ہمارے حکمران اپنی جیبوں اور سرمائے کی فکر میں ہیں اور دشمن پاک سر زمین کی تباہی کے ناپاک عزائم کو پروان چڑھا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار منہاج القرآن انٹرنیشنل نیلسن کے ماہانہ اجلاس میں جنرل سیکرٹری علامہ شمس الرحمان آسی نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر محب وطن پاکستانی ان حالیہ واقعات سے پریشان ہے اور اب تو اسلام آباد اور چکوال کے حالیہ واقعات کے بعد لگتا ہے کہ پاکستان کا کوئی بھی علاقہ محفوظ نہیں ہے۔ ملک سے ہزاروں میل دور بیٹھے ہم اہل وطن اپنے ہی ملک میں جانے سے ڈرنے لگے ہیں۔ علامہ جنید عالم اور علامہ سعید ہاشمی کا کہنا تھا کہ اگر ان شرم ناک اور اندوہناک واقعات میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے تو اس کو کون تلاش کرے گا، یہ حکومت کا کام ہے کیونکہ عوام کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ محض پچھلی حکومتوں پر الزام دھرنے یا غیر ملکی عناصر کا تذکرہ کر دینے سے یہ گھمبیر مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ امن و امان کی صورت حال کی بہتری کیلئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔ تمام شرکاء نے منہاج القرآن انٹرنیشنل اور منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی طرف سے دہشت گردی کے ان واقعات کی شدید مذمت کی اور ان کو اسلام اور پاکستان دشمنی قرار دیا۔ ساتھ ہی مطالبہ کیا کہ پاکستان کے حکمران اپنے ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر عوام کی بہتری کیلئے اقدامات کریں۔ اس اجلاس سے منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی طرف سے شاہد کلیم، تنظیم کے صدر حاجی محمود اختر، حاجی غضنفر علی، حاجی غلام مصطفیٰ، حاجی افتخار حسین اور دیگر ذمہ داران نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں حالیہ واقعات میں جاں بحق ہونے والے تمام اہل وطن کیلئے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔
رپورٹ : ایچ ایس رحمان آسی (سیکرٹری انفارمیشن نیلسن)
مرتب : میاں اشتیاق (سیکرٹری امورخارجہ)
تبصرہ