پاکستان عوامی تحریک کا پیڑولیم مصنوعات پر ٹیکس کے نفاذ اور لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج مارچ
پاکستان عوامی تحریک نے ملک میں پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس کے دوبارہ نفاذ اور لوڈشیڈنگ کے خلاف 12 جولائی کو لاہور میں احتجاج مارچ کیا۔ ملک گیر ہونے والے احتجاج مظاہروں کے سلسلہ میں لاہور میں ہونے والے مرکزی مارچ کی قیادت پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈووکیٹ اور سنٹرل کوآرڈنیشن کونسل کے سربراہ شیخ زاہد فیاض نے کی۔ پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنماء ناظم امور خارجہ جی ایم ملک، ناظم اجتماعات و مہمات جواد حامد، پاکستان عوامی تحریک کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سہیل احمد رضا،منہاج یوتھ لیگ کے صدر بلال مصطفوی، ایم ایس ایم کے امجد جٹ، منہاج القرآن علماء کونسل لاہور کے مرکزی رہنماء علامہ محمد حسین آزاد، امیر لاہور ارشاد طاہر، صدر چوہدری افضل گجر، لہراسپ گوندل اور چوہدری محمد اشتیاق نے مارچ کی قیادت کی۔ دیگر قائدین میں نعیم الدین چوہدری، راجہ زاہد محمود، حافظ غلام فرید صدیقی، میاں افتخار احمد، جاوید اعوان، حاجی جاوید، ساجدمحمود بھٹی، شاہد لطیف، عاقل ملک، محمد یاسر خان، چوہدری محمود، تنویر احمد سندھو، راجہ ندیم، صوفی مقصود، ناصر اقبال، افتخار بخاری، عبدالطیف سندھو، علامہ فرحت حسین شاہ، سیکرٹری اطلاعات میاں زاہد اسلام اور ڈپٹی ڈائریکٹر میڈیا عبدالحفیظ چوہدری نے بھی مارچ میں شرکت کی۔ شام 6 بجے عوامی مارچ لاہور کے ناصر باغ سے شروع ہوا۔ مارچ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں، مہنگائی اور لوڈ شیڈنگ سے ستائے ہوئے ہزاروں متاثرہ افراد نے شرکت کی۔ جس میں اساتدہ، وکلاء، سماجی شخصیات، طلباء، بچوں، نوجوانوں اور بزرگوں سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد شامل تھے۔
مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں مختلف کتبے، بینر اور سائن بورڈ اٹھا رکھے تھے جن پر متعلقہ حکام اور حکومت کے خلاف نعرے لکھے ہوئے تھے۔ بچوں کی بڑی تعداد نے جو بینر اٹھا رکھے تھے، ان پر "انکل زرداری ہمیں بھی جینے دو" کے نعرے درج تھے۔ اس کے علاوہ مارچ کے قائدین ایک بڑے بینر کے ساتھ ساتھ آ گے بڑھ رہے تھے۔ نوجوانوں کا ایک گروپ گلے میں سوکھی روٹیاں لٹکا کر علامتی طور پر مہنگائی کے خلاف احتجاج کر رہا تھا۔ مارچ مال روڈ سے گزرتے ہوئے پنجاب اسمبلی ہال پر ختم ہوا۔
پنجاب اسمبلی ہال کے سامنے قائدین نے اجتجاجی مارچ کے شرکاء سے خطاب کیا۔ اس موقع پر پاکستا ن عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈووکیٹ نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس کا نفاذ مفاد عامہ اور بنیادی انسانی حقوق کے منافی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بجٹ منظوری کے بعد پیٹرولیم و بجلی کی قیمتوں میں اضافہ، پارلیمنٹ کو غیر مؤثر کرنے کے مترادف ہے۔ پارلیمنٹ آئین کے آرٹیکل 89 کے تحت قرارداد کے ذریعے عوام مخالف آرڈنینس کو مسترد کر دے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سے بجٹ منظوری کے فوری بعد آرڈنینس کے ذریعے پیٹرولیم ٹیکس کا نفاذ عوام کش ضمنی بجٹ ہے۔ عدلیہ کے کاربن ٹیکس کے خاتمے کے فیصلے کے بعد آرڈنینس کے ذریعے ٹیکس کا نفاذ عدلیہ کے فیصلے کو غیر مؤثر کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ماورائے پارلیمنٹ اقدام واپس لے۔ اگر پارلیمنٹ حکومت کے عوام کش اقدامات پر جواب دہی طلب نہیں کرئے گی تو عدلیہ کو حکومت سے عوام کش اقدامات پر جواب طلبی کا اختیا ر حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے کاربن ٹیکس خاتمے کے فیصلے سے حکومت کے خلاف عوامی مارچ میں کمی آئی تھی۔
احتجاجی مارچ سے مرکزی راہنما شیخ زاہد فیاض نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور لوڈشیڈنگ میں اضافہ سے عوام کی زندگی اجیرن کردی۔ حکومت فوری طور پر پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کے نرخوں میں اضافہ واپس لے اور لوڈشیڈنگ پر قابو پائے۔ لوڈشیڈنگ کے باوجود غریب شہریوں کو ہزاروں کے بل قوم کو مایوس کرنے کی سازش ہے۔ لوڈشیڈنگ نے ملک کو جنگل اور صحرا میں تبدیل کر دیا ہے۔ مہنگائی، قیمتوں میں اضافہ اور لوڈشیڈنگ کے دور میں کوئی عوام کا پر سان حال نہیں ہے۔ پارلیمنٹ اور عدلیہ عوام کے حقوق کی بازیابی کے لیے اپنا فعال کردار ادا کرئے۔ پارلیمنٹ اور عدلیہ عوامی مسائل کے حل کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کرئے۔
مظاہرین سے منہاج القرآن یوتھ لیگ کے صدر محمد امجد جٹ، محمد وقاص واصل سمیت پاکستان عوامی تحریک لاہور کے دیگر قائدین بھی خطاب کیا۔ شام اٹھ بجے مارچ پرامن ختم ہوا۔
تبصرہ