عورتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے قانون سازی کے عمل کو فوری طور پر مکمل کیا جائے : فاطمہ مشہدی
بجلی کے بحران، بڑھتی ہوئی مہنگائی اور امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال نے لوگوں
کی زندگی اجیر ن کر دی ہے
ہم اپنے عمل سے اسلام اور پاکستان دونوں کو بد نا م کر رہے ہیں
ہماری اسمبلیاں قانون سازی کی بجائے سیاست کر رہی ہیں : سمیرا رفاقت
منہاج القرآن ویمن لیگ کے مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطا ب
اسلام نے چودہ سو سال قبل عورت کو تحفظ، عزت، احترام اور مرد کے برابر حقوق دے کر معاشرے میں وہ مقام دیا تھا جس کا تصور آج کے ترقی یافتہ معاشرے بھی دینے سے قاصر دکھائی دیتا ہے مگر اسلام کے نام لیوا عورت کا استحصال کر کے ہمارے معاشرے میں دندنا رہے ہیں اور انہیں پوچھنے والا کوئی نہیں۔ عورت کو زندہ درگور کرنے، ہوس کا نشانہ بنا کر کتوں کے آگے پھینکنے، دشمنیاں مٹانے کیلئے زبردستی شادیاں کرانے، جائیداد کے حصے سے محروم کرنے اور زندہ جلانے کے واقعات آج بھی ہمارے معاشرے کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی صدر فاطمہ مشہدی نے منہاج القرآن ویمن لیگ کے مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطا ب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے عمل سے اسلام اور پاکستان دونوں کو بدنام کر رہے ہیں۔ عورت کو اشتہار بازی کیلئے استعمال کر کے اس کی عزت و عفت کا جنازہ نکالنے والوں کو بھی معاشرے میں باعزت مقام حاصل ہے۔ مرکزی ناظمہ سمیرا رفاقت ایڈووکیٹ نے کہا کہ عورت کے حقوق کے تناظر میں پاکستانی معاشرہ اسلام سے قبل زمانہ جاہلیت کی منظر کشی کرتا دکھائی دیتا ہے۔ تسلیم سولنگی کیس اور بلوچستان میں عورتوں کو زندہ درگور کرنے کے واقعات کا تسلسل ہماری حکومتوں کے منہ پر زناٹے دار طمانچہ ہے اس لیے عورتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے قانون سازی کے عمل کو فوری طور پر مکمل کر کے اس کے عملی نفاذ کی طرف بڑھا جائے تاکہ بیرونی دنیا اسلام اور پاکستان کے خلاف انگلی نہ اٹھا سکے۔ انہوں نے کہا کہ عورت کو بھوکے کتوں کے آگے پھینکنے کے واقعات ہمارے معاشرے میں اس لیے ہو رہے ہیں کہ ہماری اسمبلیاں قانون سازی کی بجائے سیاست کر رہی ہیں۔ چند روزہ اقتدار اور وزیر بننے کیلئے تو ساری توانائیاں خرچ ہو رہی ہیں مگر انسانیت سوز واقعات کی روک تھام کیلئے کچھ نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن ویمن لیگ شعوری بیداری کیلئے اندرون اور بیرون ملک کا م کر رہی ہے اور آنے والے سالوں میں اس کے واضح نتائج دکھائی دینا شروع ہو جائیں گے اور وہ وقت آجائے گا جب حوا کی بیٹی بے خوف و خطر اپنے فرائض منصبی کیلئے نکل سکے گی اور اس کی عزت اور جان کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔ سمیرا رفاقت ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہمارا معاشرہ خواتین کو حقوق دینے کے حوالے سے یورپ کے ماضی کا آئینہ دکھائی دیتا ہے۔ یہاں اسلامی اور اخلاقی اقدار کا جنازہ نکالنے والے وڈیرے سیاست کے ایوانو ں میں بیٹھے غریبوں کے حقوق کا مذاق اڑاتے دکھائی دیتے ہیں اور اپنے علاقوں میں عورتوں پر انسانیت سوز مظالم کا بازار گرم کیے ہوئے ہیں۔ عورت کی تذلیل ان کا مشغلہ اور ان کے حقوق کے ساتھ ہولی کھیلنا ان کا معمول ہے۔ عورت کو حقوق اس وقت تک نہیں ملیں گے جب تک وہ شعور کی آنکھ کھول کر کسی اجتماعیت کے پلیٹ فارم سے عملی جدوجہد نہیں کریگی۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کا پلیٹ فارم عورت کو حقوق دلانے کیلئے ہے اور ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ لاہور کی صدر عائشہ شبیر نے کہا کہ ملک میں جاری بجلی کے شدید بحران، روز بروز بڑھتی ہوئی مہنگائی اور امن امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال نے لوگوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ ہزاروں کارخانے اور فیکٹریاں بند ہو چکی ہیں۔ جس سے عوام کا معاشی قتل ہو رہاہے ۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کے مشاورتی کونسل کے اجلاس سے ناظمہ دعوت تربیت مریم حفیظ نے بھی خطاب کیا۔
تبصرہ