ملک میں اقلیتوں کا تحفظ کرنا حکومت اور حکومتی اداروں کی ذمہ داری ہے : ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
سانحہ گوجرہ سے پوری دنیا میں پاکستانیوں اور مسلمانوں کی بدنامی
ہوئی ہے
اس وقت ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی اور ڈائیلاگ کی ضرورت ہے
تمام طبقات کو اپنا رد عمل قانونی طریقے سے پیش کرنا ہوگا
ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی لندن میں علماء کے وفد سے سانحہ گوجرہ کے حوالے سے گفتگو
سانحہ گوجرہ سے پوری دنیا میں پاکستانیوں اور مسلمانوں کی بڑی بدنامی ہوئی ہے۔ ملک میں اقلیتوں کا تحفظ کرنا حکومت اور حکومتی اداروں کی ذمہ داری ہے۔ کسی بھی سانحہ اور وقوعہ کے معاملے میں سزا دینے کا اختیار حکومت اور عدلیہ کو حاصل ہے۔ ان خیالات کا اظہار بانی و سرپرست اعلی تحریک منہاج القرآن و چیئرمین پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے لندن میں علماء کے ایک وفد سے ملاقات میں سانحہ گوجرہ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت بڑے شدید بحرانوں سے گزر رہا ہے اور ان نامساعد حالات میں پوری دنیا کے مفاد پرست عناصر نے امت مسلمہ کو گھیر رکھا ہے۔ اس دوران امت مسلمہ کو بدنام کرنے کے لیے مسلمانوں کو سازشی عناصر تمام وسائل بروئے کار لا کر شدت پسند اور انتہاء پسند ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے علماء کے وفد کو بتایا کہ شدت پسندی اور انتہاء پسندی کو بنیاد بناتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں اور مسلمانوں کی شدت پسندی اور انتہاء پسندی کو ختم کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی خود ساختہ اجازت سے جارہانہ کارروائیاں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ حالات مسلمانوں کے لیے کڑا امتحان ہیں۔ بین الاقوامی مخالفانہ صورت حال کے پیش نظرمسلمانوں کو حکمت اور تدبر سے کام لینا ہوگا اور تمام امور قانون کے دائرے میں لانا ہونگے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ تمام طبقات کو اپنا ردعمل قانونی طریقے سے پیش کرنا ہوگا وگرنہ دنیا مسلمانوں کی انتہاء پسندی و شدت پسندی کو جواز بنا کر مسلمانوں کے گرد حصار تنگ کر رہی ہے۔ اس وقت پاکستان میں مذہبی ہم آہنگی و رواداری کی ضرورت ہے۔ اس وقت ملک میں بین المذاہب کی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔ تاکہ تمام پاکستانی طبقات ایک دوسرے کے مذہبی جذبات کا احترام کریں اور باہمی اختلافات کو ڈائیلاگ و قانونی طریقے سے حل کریں۔
تبصرہ