بجلی کے اضافی بلوں سے پوری قوم ذہنی اذیت اور ڈپریشن کا شکار ہوگئی ہے : سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک
بجلی کے نرخوں میں حالیہ اضافہ سپریم کورٹ کی توہین کے مترادف ہے
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل انوا ر اختر ایڈووکیٹ کا بجلی کے حالیہ نرخوں
میں اضافہ پر تبصرہ
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈووکیٹ نے بجلی کے حالیہ نرخوں میں اضافہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ بجلی کے نرخوں میں ماورائے پارلیمنٹ اضافہ قرار دے۔ پارلیمنٹ آئی۔ ایم۔ ایف کے قرضے کو بجلی کے نرخوں میں اضافے سے مشروط کرنا کالعدم قرار دے۔ آئندہ پارلیمنٹ آئی ایم ایف سے قرضوں کا حصول اور ان کی واپسی کی شرائط خود طے کرے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے نرخوں میں حالیہ اضافہ سپریم کورٹ کی توہین کے مترادف ہے۔ بجلی کے اضافی بلوں سے پوری قوم ذہنی اذیت اور ڈپریشن کا شکار ہوگئی ہے۔ ذہنی اذیت کی وجہ سے واپڈا پر ہرجانے کے مقدمات دائر کرنا ہر شہری کا قانونی حق بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے آئی ایم ایف سے قرضے حکومتی معاملات چلانے کے لیے حاصل کئے مگر قرضوں کی واپسی کے لیے قوم پر اضافی بوجھ ڈال دیا ہے۔ حکومت نے آئی ایم ایف سے قرضے لے کر ان کی واپسی کی ذمہ داری غیر قانونی طور پر محکمہ واپڈا پر ڈال دی ہے کیونکہ حکومت کے ذریعہ آمدن والے دیگر محکمے ناکام ہو چکے ہیں جبکہ واپڈا پر بوجھ عوام پر ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں اضافہ حقوق انسانی کے منافی اور غریب کش اقدام ہے۔ پارلیمنٹ نے قوم کی دادرسی نہ کی تو عدلیہ کو کارروائی کا آئینی حق حاصل ہے۔ حکومت نے عدلیہ کو امتحان میں مبتلا کر دیا ہے۔ بجلی کے نرخوں میں اضافہ پر پارلیمنٹ نے گرفت نہ کی تو پھر عدلیہ کو مورد الزام نہ ٹھہرایا جائے۔
تبصرہ