منہاج القرآن ویمن لیگ بارسلونا کے زیراہتمام جشن آزادی تقریب
منہاج القرآن انٹرنیشنل نے پاکستان کو 63 واں یوم آزادی ملک بھر کے علاوہ بیرون ملک بھی جوش و خروش سے منایا۔ اس سلسلہ میں بارسلونا، سپین میں منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام 14 اگست 2009ء کو جشن آزادی کا خصوصی پروگرام منہاج اسلامک سنٹر بارسلونا میں منعقد کیا گیا۔ یہ پہلا موقع تھا کہ منہاج القرآن ویمن لیگ کے زیراہتمام بارسلونا میں 63ویں جشن آزادی کو شایان شان اور پروقار طریقہ سے منایا گیا۔ پروگرام میں خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز قاری محمد صہیب نے تلاوت قرآن سے کیا۔ نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم محترمہ فرح نے پیش کی۔ اس کے بعد محترمہ ثمرہ اور محترمہ ربیعہ نے ملی نغمے پیش کیے۔
محترمہ صفیہ نے تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالٰی نے ہمیں یہ وطن عزیز، پاکستان عطا فرمایا جو کسی بھی بڑی سے بڑی نعمت سے کم نہیں ہے۔ ہمیں اس کی حفاظت کے لیے بڑی سے بڑی قربانی دینے سے دریغ نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو اپنی ذمہ داری کا احساس دلاتے ہوئے قائد اعظم کا یہ ارشاد سنایا۔
"آپ کے پاس کامیابی کی کنجی آپ کی آئندہ نسل ہے، اپنے بچوں کی اس طرح تربیت کیجیے کہ وہ پاکستان کے قابل فخر شہری اور موزوں سپاہی بن سکیں۔"
محترمہ صغریٰ نے مقامی زبان میں تحریک منہاج القرآن کا تعارف کرایا۔ انہوں نے آغوش پراجیکٹ کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن 500 یتیم اور بے سہارا بچوں کی کفالت کے لیے آغوش کے نام پر ایک ادارہ قائم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام یتیم بچوں کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ تاکہ وہ اس معاشرہ میں کسی طرح سے بھی احساسِ کمتری کا شکار نہ ہوں۔ پروگرام کے دوران آغوش کے منصوبہ پر ڈاکومنٹری پروجیکٹر کے ذریعے دکھائی گئی۔ اس کے بعد محترمہ ظل ہما کی اپیل پر خواتین نے دل کھول کر آغوش کے لیے عطیات دیئے۔
محترمہ ظل ہما نے کہا کہ پاکستان اسلام کا قلعہ بننے کے لیے وجود میں آیا تھا اور بہت سے مراحل طے کر کے بلآخر اپنے مقصد کو پورا کرے گا۔ دیار غیر میں ہم ملک کے لیے جو اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اس کے لئے آئندہ نسل کو اچھی تربیت دینا ہے۔
محترمہ ادیبہ نے مقامی زبان میں گفتگو کرتے ہوے کہا کہ اسلام امن کا دین ہے اور ہمیں مل جل کر رہنے کا درس دیتا ہے اس لیے ہمیں اس معاشرے میں مل جل کر رہنا چاہیے۔ محترمہ آمنہ نے کہا کہ ہمیں اپنے ملک پاکستان کی خرابیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اس سے محبت کرنی چاہیے۔ ہم جتنے بھی گناہ گار ہیں اللہ تعالٰی سے سچے دل سے توبہ کریں تو وہ بھی ہمیں معاف فر ما دیتا ہے۔
پروگرام میں بچوں نے خوبصورت ملی نغمے بھی پیش کیے گئے۔ آخر میں جشن آزادی کے حوالے سے بچیوں میں کو ئز مقابلہ ہوا اور انعامات تقسیم کیے گئے۔ اس پروگرام کی خاص بات یہ بھی تھی کہ اس میں خواتین کی دل چسپی کے لیے مختلف پکوان، منہدی اور شیخ الاسلام کے خطابات کی سی ڈیز سٹالز بھی لگائے گئے پروگرام کے باقاعدہ اختتام بچوں کے ملی نغموں سے ہوا۔ آخر میں ملک پاکستان سمیت امت مسلمہ کی امن و سلامتی اور دنیا میں قیام امن کی خصوصی دعائیں بھی کی گئیں۔
رپورٹ صفیہ شبیر
تبصرہ