پاکستان معاشی جبکہ عوام توانائی کے بد ترین بحران کا نشانہ ہیں : صاحبزادہ فیض الرحمان درانی
کالاباغ ڈیم فرض ہے نہ حرام، چھوٹے ڈیمز بنانے کا فوری فیصلہ کیا
جائے
لوڈشیڈنگ، اوور بلنگ اور بجلی کے نرخوں میں حالیہ اضافے نے عوام سے جینے کا حق بھی
چھین لیا
پاکستان عوامی تحریک کے صدر فیض الرحمان درانی کی جنوبی پنجاب سے آئے ہوئے وفد سے ملاقات
میں گفتگو
پاکستان عوامی تحریک کے صدر فیض الرحمان درانی نے کہا کہ پاکستان بد ترین معاشی بحران کی لپیٹ میں ہے جبکہ عوام توانائی کے اذیت ناک بحران کا ڈائریکٹ نشانہ بنے ہوئے ہیں۔ بے روز گاری، مہنگائی، دہشت گردی اور عدم تحفظ کے شدید احساس نے پہلے ہی عوام کی زندگی اجیرن کر رکھی تھی مگر لوڈشیڈنگ، اوور بلنگ اور بجلی کے نرخوں میں حالیہ اضافے نے تو ان سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے۔ سردیوں کی آمد سے قبل گیس کی لوڈشیڈنگ کا عندیہ بھی سنا دیا گیا ہے۔ عوامی حکومت ان مسائل کے حل کیلئے فوری اقدامات کرے ورنہ با لآخر انہیں عوامی عدالت کا سامنا کرنا ہوگا۔ وہ گزشتہ روز پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے صدر ڈاکٹر تنویر اعظم سندھو اور ان کے ساتھ آنے والے جنوبی پنجاب کے وفد سے ملاقات کے دوران موجودہ ملکی حالات پر گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت وطن عزیز مسائل کی دلدل میں پھنسا ہوا ہے۔ فوجی اور عوامی حکومتوں نے آج تک ڈیمز کے مسئلے کو حل کرنے کی بجائے اسے سیاسی ضرورت کیلئے استعمال کیا ہے جو ایک المیہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے حالیہ بحران کا حل نکالنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔ اس سلسلے میں شارٹ اور لانگ ٹرم پلاننگ کرکے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالاباغ ڈیم فرض ہے نہ حرام، اگر کالاباغ پر اتفاق نہیں ہوتا تو چھوٹے ڈیم بنائے جائیں تاکہ آنے والے سالوں میں توانائی سمیت زرعی بحران سے بچا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی تو عید الفطر کی خوشیاں ساتھ لے گئی اور لگتا ہے کہ گیس عید الضحی کی خوشیاں ساتھ لے جائے گی تو غریب عوام کہاں جائیں گے؟ انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور بے روزگاری کے خاتمے کیلئے بھی فوری فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔ عوام کو اشیائے ضروریہ پر سبسڈی دی جائے۔ معاشی بحران پر قابو پانے کیلئے ملک میں امن قائم کیا جائے تاکہ بیرونی سرمایہ کار ملک میں سرمایہ کاری کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہ کریں۔
تبصرہ