وطن عزیز میں دہشت گردی کی حالیہ لہر سے تمام محب وطن پاکستانی پریشان ہیں : شاہد لطیف

دہشت گردوں نے معصوم اور بے گناہ طلبہ کو نشانہ بنا کر ظلم، تشدد اور بربریت کی انتہاء کر دی ہے
حکومت ترجیحی بنیادوں پر تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی کا سسٹم زیادہ بہتر اور مؤثر بنائے
منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے ڈائریکٹر شاہد لطیف کی اساتذہ کے ہنگامی اجلاس میں گفتگو

دنیائے اسلام کی معروف درسگاہ اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد میں ہونے والے خود کش دھماکوں سے منہاج یونیورسٹی اور پاکستان میں اس سے ملحقہ تمام ادارے سوگ اور دکھ میں ہیں۔ اس دلدوز سانحہ سے پاکستان کے تمام تعلیمی اداروں کا عملہ اور طلبہ اضطراب میں ہیں اور پریشانی کا شکار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے ڈائریکٹر شاہد لطیف نے سوسائٹی کے عہدیداران اور اساتذہ کے ہنگامی اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز میں دہشت گردی کی حالیہ لہر سے تمام محب وطن پاکستانی پریشان ہیں۔ شاہد لطیف نے اساتذہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام ایک امن پسند عالمگیر مذہب ہے اور اس میں خواتین اور بچیوں کا بڑا پروقار اور عظیم مقام ہے لیکن دہشت گردی نے ظلم اور بربریت کے لیے اس عظیم مقام کا انتخاب کیا ہے۔ جہاں معصوم بچیاں اور بچے تعلیم کے زیور سے آراستہ ہونے کے لیے مصروف عمل تھے۔ انہوں نے انتہائی دکھ و رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ ملک کا مستقبل اور قوم کے معمار ہیں اور تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے آتے ہیں۔ طلبہ کا تعلق تو صرف اور صرف درس و تدریس سے ہوتا ہے نہ کہ ان معصوموں کی کسی سے دشمنی ہوتی ہے لیکن دہشت گردوں نے معصوم اور بے گناہ طلبہ کو نشانہ بنا کر ظلم، تشدد اور بربریت کی انتہاء کر دی ہے۔ اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بدترین سانحہ کے بعد پاکستان بھر کے تمام تعلیمی ادارے منہاج یونیورسٹی، کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز اور اس کے ملحقہ تمام ادارے بند کردیے گئے ہیں۔ سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر بند کیے جانے والے تعلیمی اداروں کی ناصرف تعلیم کا حرج ہو گا بلکہ اس کا ایک نقصان یہ بھی ہے کہ بیرونی دنیا کو اس سے پاکستان پر امن و امان کے حوالے سے انگلیاں اٹھانے کا موقع بھی ملے گا۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے پرزور مطالبہ کیا کہ اس مشکل اور نازک صورتحال میں حکومت اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے ادارے اپنی ذمہ داری محسوس کرتے ہوئے ترجیحی بنیادوں پر تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی کا سسٹم زیادہ بہتر اور مؤثر بنائے تاکہ دوبارہ اس قسم کے واقعہ سے بچا جا سکے اور طلبہ پرامن، خوشگوار ماحول میں اپنا تعلیمی سلسلہ جاری رکھ سکیں۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top