امام عالی مقام رضی اللہ عنہ کا جہاد اور قربانی انسانیت کے لیے امن و سلامتی کا پیغام ہے : ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
کڑے حالات میں ملت اسلامیہ کو تدبر، ہمت اور صبر کے ساتھ آگے
بڑھنا ہو گا
ملک میں جاری سیاسی محاذ آرائی اور دہشت گردی کی لہر سیاسی اور معاشی استحکام کے لیے
خطرناک ہے
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل
ورکنگ کونسل سے خطاب
آج امت مسلمہ پر ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ خطہ ارض انسانیت کے خون سے سرخ ہو چکا ہے۔ انسانی اقدار کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ وقت کے یزید ظلم و ستم کی داستانیں رقم کر رہے ہیں۔ ان کڑے حالات میں ملت اسلامیہ کو تدبر، ہمت اور صبر کے ساتھ آگے بڑھنا ہو گا۔ واقعہ کربلا سے ثابت ہے کہ دنیا میں ہمیشہ حق و سچ ہی کی فتح ہوئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار بانی و سرپرست اعلی تحریک منہاج القرآن اور چیئرمین پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کینیڈا سے بذریعہ ٹیلی فون تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مرکزی امیر تحریک منہاج القرآ ن فیض الرحمن درانی، رانا فاروق محمود، شیخ زاہد فیاض، احمد نواز انجم، فرحت حسین شاہ و دیگر بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ محرم الحرام میں علماء اتحاد امت، محبت، رواداری اور یگانگت کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ اسلام امن و سلامتی کا دین ہے اور امام عالی مقام رضی اللہ عنہ کا جہاد اور قربانی انسانیت کے لیے امن و سلامتی کا پیغام ہے۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے سنٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جاری سیاسی محاذ آرائی اور ہشت گردی کی لہر سیاسی اور معاشی استحکام کے لیے خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک پاکستان کو غیر مستحکم اور کمزور کرنے کی گھناؤنی سازش ہے۔ جس کے پیچھے دکھائی نہ دینے والے لمبے اور طاقتور ہاتھ ہیں۔ اس لیے سیاسی فریقین تحمل اور تدبر سے کام لے کر قومی مفاہمت کا راستہ نکالیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک دشمن پاکستان کو افغانستان، بھوٹان، نیپال، صومالیہ اور تباہ حال افریقی ممالک کی صف میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک و قوم کی بہتری کے لیے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے کیونکہ ملک مزید بحرانوں کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ اس لیے فریقین ہوشمندی سے کام لیں اور فلاحی معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کریں۔ فریقین وسیع تر مفاہمت کی صورت پیدا کریں کیونکہ موجودہ محاذ آرائی سے ملک و قوم کے دشمنوں کے مقاصد پورے ہو جائیں۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ اس سلسلے میں حکومت پر زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اعلی ظرفی اور لچک دار رویے کا مظاہرہ کرے۔ ذاتی اور پارٹی مفادات سے بالاتر ہو کر ایسے اقدامات کی ضرورت ہے جس سے ملک کی سالمیت اور خود مختاری کو لاحق خطرات کا خاتمہ ہو سکے اور ملک ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہو سکے۔ سنٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس میں ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے پشاور پریس کلب پر خودکش حملے کی پرزور مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی اس کاروائی کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ خودکش حملوں میں شہید ہونے والوں کے لیے دعائے مغفرت اور زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی گئی۔
تبصرہ