دار المصطفی یمن کے منتظم اعلیٰ شیخ حبیب عمر بن محمد بن سالم بن حفیظ کا منہاج القرآن انٹرنیشنل برلن کا وزٹ
برلن کے مشہور شہر عربی مرکز دارالحکمۃ نے جو برلن میں اسلام کی دعوت کے سلسلہ میں ایک خاص مقام رکھتا ہے اور برلن کی شہری حکومت سے مثبت رابطوں کے لئے مشہور ہے، خضر موت یمن کے عظیم روحانی خانوادے کے فرزند، عظیم سکالر، دار المصطفیٰ کے منتظم اعلی حضرت شیخ حبیب عمر بن محمد بن سالم بن حفیظ کو جن کا شجرہ نسب سرور کائنات حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ملتا ہے، جرمنی کے دورہ کی دعوت دی، آپ چند دنوں سے جرمنی کے دارالحکومت میں انتہائی مصروف وقت گزار رہے تھے۔ دارالحکمۃ میں ان کے خطاب کے بعد منہاج القرآن انٹرنیشنل برلن کے جنرل سیکرٹری محمد ارشاد نے ان سے ملاقات کر کے حضور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے دورہ یمن کا حوالہ دیا اور انہیں منہاج القرآن سنٹر کے دورہ کی دعوت دی، جو انہوں نے اپنی بھرپور مصروفیات کے باوجود قبول کر لی۔ یاد رہے کہ برلن میں موجود کئی اسلامی تنظیموں کی کوششوں کے باوجود حضرت شیخ ان کے مراکز کے لئے وقت نہ نکال سکے، یہ آپ کی شیخ الاسلام سے محبت اور انسیت ہے جو انہیں ادارہ منہاج القرآن تک لے آئی۔
حضرت شیخ حبیب عمر بن محمد بن سالم بن حفیظ نے مورخہ 24 جنوری 2010 کو ادارہ منہاج القرآن کا دورہ کیا اور مہمان خصوصی کی حیثیت سے اس تقریب سعید سے خطاب کیا، ان کی آمد پر انتظامیہ کے صدر فیض احمد، جنرل سیکرٹری محمد ارشاد، فنانس سیکرٹری حیدر خان، نائب خازن حاجی جاوید حسن، مجلس شوریٰ کے صدر خضر حیات تارڑ اور دیگر ساتھیوں نے ان کا استقبال کیا۔ اس پروقار محفل میں پاکستانی کمیونٹی کی پاک محمد مسجد، اسلامی تحریک کی مسجد بلال، انجمن جعفریہ کی مسجد امام جعفر صادق، منہاج الحسین کی مسجد مرتضٰے، جرمن پاکستان فورم، پیپلز پارٹی، جرمن رفاہی سوسائٹی اور کشمیر فورم کے منتظمین و اراکین کے علاوہ پاکستانی، بنگالی، افریقن اور مختلف عرب ممالک کے مسلمانوں نے بھی بھر پور شرکت کی۔ منہاج القرآن میڈیا کوآرڈینیشن بیورو MCB یورپ کے سرپرست محمد شکیل چغتائی بھی تقریب میں موجود تھے۔
منہاج القرآن انٹرنیشنل برلن کے جنرل سیکرٹری محمد ارشاد نے نقابت کے فرائض سرانجام دیتے ہوئے مہمان خصوصی اور دیگر مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور حاضرین سے ان کا تعارف کرایا۔ منہاج یوتھ لیگ برلن کے محمد علی ارشاد، وجاہت علی تارڑ، شاہ زیب احمد اور خوشنود احمد نے قصیدہ بردہ شریف پیش کیا، شیخ العالم کی عدیم الفرصتی کے باعث ان سے بلاتاخیر خطاب کی درخواست کی گئی۔ اپنے مختصر، بصیرت افروز اثر انگیز خطاب میں انہوں نے سیرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ کی تربیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ ان کی ہی تربیت کا اثر تھا کہ اسلام کی روشنی دنیا میں تیزی سے پھیلی‘‘۔ انہوں نے فضیلت اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم بیان کرتے ہوئے حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی فراست، قوت، علم اور تدبر کے حوالے سے کئی واقعات سنائے۔ انہوں نے احادیث کے ذریعے حضور پر نور محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حضرت علی علیہ السلام پر عنایتوں، شفقتوں اور بھروسے کا تذکرہ کیا، انہوں نے مسلم امہ کے اتحاد کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے اس کو وقت کی ضرورت قرار دیا اور منہاج القرآن کی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے دنیا کے مسلمانوں اور حاضرین کے لئے دعا کرتے ہوئے فرمایا کہ ’’اللہ آپ پر رحمتیں نازل فرمائے اور ہمیں اپنے بتائے ہوئے راستے پر زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے۔
منہاج القرآن انٹرنیشنل برلن کے صدر فیض احمد نے ادارہ کی جانب سے انہیں شیخ الاسلام ڈاکٹرمحمد طاہر القادری کی تصنیف ’’المنہاج السوی‘‘ تحفہ کے طور پر پیش کی۔ حضرت شیخ صاحب کے دورہ کے منتظم اور دارالحکمۃ کے صدر نے منہاج القرآن انٹرنیشنل برلن کا شکریہ ادا کیا اور آئندہ پروگراموں کے انعقاد کے سلسلہ میں اپنے تعاون کی پیشکش کی۔ محفل کی چند نمایاں شخصیات میں حاجی امتیاز قادر وائیں، حاجی عبدالمجید مقصود خان کاظم ہاشمی علی حیدر عابدی، ظہور شاہ، میاں لطیف، وزیر حسین ملک، قیصر ملک، غلام سرور مہر، میاں عمران الحق، طارق جاوید، ذوالفقار علی، چودھری اشتیاق اور چودھری منور تھے، بعد میں مہمانوں کی تواضع چائے، پکوڑوں اور سنیکس سے کی گئی جس کی تیاری میں منہاج ویمن لیگ اور دیگر خواتین نے حصہ لیا۔ آخر میں انتظامیہ کے اراکین اور موجود مہمانوں نے مہمان خصوصی کو بڑے اعزاز کے ساتھ رخصت کیا، جنہوں نے اپنے شفیقانہ اور مربیانہ انداز سے لوگوں کے دل موہ لئے۔ اسی طرح یہ محفل ادارہ منہاج القرآن برلن کی نئی انتظامیہ کے لئے باعث توقیر رہی جس کے لئے انتظامیہ، مجلس شوریٰ اور دیگر احباب مبارکباد کے مستحق ہیں۔
رپورٹ: محمد شکیل چغتائی (جرمنی، برلن) 24 جنوری 2010ء
تبصرہ