یورپ میں پاکستانی طلبہ اور اساتذہ کے لئے سکالر شپ سیمینار
منہاج يونيورسٹي لاہور کے کالج آف شريعہ ميں 15 فروری 2010 کو يورپ ميں پاکستاني طلبہ اور اساتذہ کرام کي سکالر شپ کے حوالے سے خصوصي سيمينار منعقد ہوا۔ سیمینار میں منہاج یونیورسٹی کے طلبہ کے علاوہ اساتذہ کرام نے بھی بڑي تعداد ميں شرکت کی۔ ناظم امورخارجہ جی ایم ملک، مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی، محمد بشیر خان لودھی اور محمد عباس نقشبندی بھي تقريب ميں موجود تھے۔
يونيورسٹي کے کانفرنس ہال ميں ہونے والے سيمينار کا موضوع 'یورپ میں پاکستانی طلبہ کے لئے سکالرشپ کے مواقع' تھا۔ اس ميں مخدوم زادہ پروفیسر ڈاکٹر اشفاق احمد شاہ (پی ایچ ڈی اکنامکس آف ایجوکیشن فرانس) نے طلبہ و اساتذہ کرام کو سکالرشپ کے حوالے سے خصوصي ليکچر ديا۔
ڈاکٹر اشفاق احمد شاہ نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر حالات اور نظریات تبدیل ہو رہے ہیں۔ ماضی قریب میں یہ تصور پایا جاتا تھا کہ جس ملک کی انڈسٹری مضبوط اور وسیع ہو گی وہ ہی ترقی کر پائے گا۔ آج يہ سوچ اور نظریہ تبدیل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج 'نالج اکانومی' کا نظریہ فروغ پا رہا ہے جس کے تحت وہ ہی ملک آئندہ ترقی کر سکے گا جس کے افراد تعليم يافتہ ہوں گے۔ اب وہي قومیں ترقی کر سکیں گی جو علمی میدان میں مضبوط ہوں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں بطور پاکستانی بھی علم اور ٹيکنالوجي کے میدان میں آگے آنا چاہیئے۔ اس وقت پوری دنیا اور بالخصوص یورپین یونین اور یورپین یونیورسٹیز میں بے شمار سکالرشپ کے مواقع موجود ہیں، ليکن ہمارے طلبہ کم علمی کی وجہ سے ان سے استفادہ حاصل نہیں کر رہے۔ انہوں نے بتايا کہ تعليمي سکالرز شپ ميں سٹوڈنٹس اوراساتذہ دونوں کے ليے يکساں مواقع موجود ہيں۔ اس موقع پر انہوں نے منہاج یونیورسٹی کے تحت سکالرشپس کے ہیلپ ٹیسٹ کے لئے بھي اپني خدمات اور تعاون پیش کرنے کا اعلان کیا۔
رپورٹ : وسیم ملک
تبصرہ