نمسول پریس بٹیرین چرچ میں ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی سالگرہ کے حوالے سے سیمینار میں مختلف مذاہب کے رہنماؤں کی شرکت

امن کی شمعیں روشن کی گئیں، انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنا کر امن و یکجہتی کا پیغام دیا گیا
صدارت ڈاکٹر مرقس فدا نے کی جبکہ ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن مہمان خصوصی تھے
مسلم، سکھ اور مسیح رہنماؤں نے مل کر سالگرہ کا کیک کاٹا

شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 59 ویں سالگرہ کے موقع پر یونیورسل پیس اینڈ ہارمونی انٹر ریلجیز فورم کے زیر اہتمام نمسول پریس بٹیرین چرچ کوٹ لکھپت لاہور میں عالمی امن سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدارت ڈاکٹر مرقس فدا چیرمین آئی جی ایم، یونیورسل پیس اینڈ ہارمونی انٹر ریلجیز فورم نے کی جبکہ مہمان خصوصی ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق احمد عباسی تھے۔ دیگر مقررین میں سہیل احمد رضا ڈائریکٹر انٹر فیتھ ریلیشز تحریک منہاج القرآن، جی ایم ملک، سردار اریوندر سنگھ، بشپ ڈومیکن، بشپ اکبر کھوکھر، شامل تھے۔ یہ سیمینار مختلف مذاہب کے رہنماوئں کا خوبصورت گلدستہ بن گیا جس میں سکھ، مسیح اور مسلم رہنماؤں نے بھر پور شرکت کی اور محبت اور امن کے فروغ کے لیے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی خدمات کو سراہا اور ان کی سالگرہ کا کیک کاٹا گیا، امن کی شمعیں روشن کی گئیں، انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنا کر امن و یکجہتی کا پیغام دیا گیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مرقس فدانے کہا کہ اسلام اور دیگر مذاہب کے درمیان ڈائیلاگ کے سلسلہ کو جاری رہنا چاہیے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کی امن اور بین المذاہب رواداری کیلئے کی جانے والی کوشش قابل تحسین ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان میں مسلم مسیح ڈائیلاگ کا موثر انداز میں آغاز کرنے والے ڈاکٹر طاہرالقادری ہیں وہ امن محبت اور برداشت کے سفیر ہیں اور مسیح برادری ان کی ان خدما ت کو نہایت عزت کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ انتہا پسندانہ رویوں کے خاتمہ اور امن کیلئے سفیر امن ڈاکٹر طاہرالقادری کی خدمات کا دائرہ پوری دنیا پر محیط ہے اور آج ان کی امن کی خدمات کو چرچ کے اندر بھی سراہا جا رہا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ان کی زندگی انسانیت میں محبت اور امن بانٹنے کیلئے وقف ہے۔ سہیل احمد رضا نے سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تنگ نظری، انتہا پسندی اور نفرت کی دیواریں گر اکر آگے بڑھنا ہوگا۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے محبت، امن اور برداشت کے پھولوں کی خوشبو معاشرے میں مہکا دی ہے اس لیے اب حبس اور دم گھٹنے کا موسم پاکستان سے رخصت ہو رہا ہے۔ سردار ریوندر سنگھ نے کہا کہ معاشرے میں محبت اور عاجزی کے رویے عام کرنے پر محنت کرنا ہوگی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ایسے مثبت اور تعمیری رویوں کو عام کرنے میں جو کردار ادا کیا ہے دیگر مذہبی رہنماؤں کو بھی ایسا کرنا چاہیے۔ بشپ مشتاق وکٹر نے کہا کہ اللہ ڈاکٹر طاہرالقادری جیسی شخصیات کو لمبی زندگی اور تندرستی دے تا کہ معاشرے میں امن کو دوام مل سکے۔ بشپ اکبر کھوکھر نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے پاکستان کی تاریخ میں جو محبت اقلیتوں کو دی ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔ اسلام نے اقلیتوں کو جو حقوق دیے ہیں ڈاکٹر طاہرالقادری نے اس کا شعور دینے میں بہت محنت کی ہے۔ اس لیے وہ ساری انسانیت کے نمائندہ اور امن کے حقیقی سفیر ہیں بشپ ڈومیکن نے کہا کہ ہر مذہب کا مقصد محبت ہے اور اسلام کے محبت کے پیغام کو عام کرنے میں ڈاکٹر طاہرالقادری کا کرادار نہایت اہم اور موثر ہے۔ سیمینار سے جی ایم ملک، لطیف مدنی، جواد حامد، حافظ غلام فرید و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ آخر میں پاکستان کی سلامتی، استحکام اور امت مسلمہ کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top