قرارداد پاکستان کا مقصد ایسا آزاد اور خود مختار ملک حاصل کرنا تھا جس میں مسلمان اپنے عقائد کے مطابق زندگی گزار سکیں۔ نوشابہ ضیاء
آج کا پاکستان علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ اور قائد اعظم رحمۃ اللہ
علیہ کے افکارات سے انحراف کی تصویر پیش کر رہا ہے
ظالمانہ انتخابی نظام کے خلاف منظم جدوجہد نہ کی گئی تو حقیقی پاکستان کا خواب شرمندہ
تعبیر نہ ہو سکے گا۔ فرح ناز
وطن عزیز کو ایسی لیڈر شپ کی ضرورت ہے جو قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے ویژن اور اقبال
رحمۃ اللہ علیہ کے خواب کو حقیقت بنانے کیلئے کام کرے۔ شاکرہ چوہدری
پاکستان عوامی تحریک ویمن ونگ کی مرکزی رہنما نوشابہ ضیاء نے کہا ہے کہ قرارداد پاکستان کا مقصد صرف علیحدہ ریاست حاصل کرنا نہ تھا بلکہ ایک ایسا آزاد اور خود مختار ملک حاصل کرنا تھا جس میں مسلمان اپنے عقائد کے مطابق اندرونی و بیرونی دباؤ سے آزاد ہو کر عمل کر سکیں۔ انصاف اور مساوات کے اصول قائم کیے جائیں اور سب کو بنیادی حقوق ان کی دہلیز پر پہنچائے جائیں۔ لیکن افسوس کہ ہم نے قرارداد پاکستان کی حقیقت کو فراموش کر کے بانی پاکستان قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کی روح کو تکلیف دی۔ آج کا پاکستان علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ اور قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے افکارات سے انحراف کی ایسی تصویر پیش کر رہا ہے جس میں خوشحالی، ترقی اور وقار کا کوئی رنگ دکھائی نہیں دیتا۔ شخصیات طاقت ور ہیں اور ادارے ایک دوسرے کے مقابل کھڑے اپنے وجود کے کھوکھلے پن کا احساس دلا رہے ہیں۔ سیاسی پارٹیاں ملک و قوم کے مفادات کیلئے منشور کی سیاست سے کوسوں دور ہیں۔ ذاتی مفادات، لوٹ کھسوٹ اور کرپشن کو تحفظ دینے والا انتخابی نظام عوام کی خوشحالی اور ملکی وقار اور ترقی کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک ویمن ونگ کے زیراہتمام یوم پاکستان کے موقع پر ’’قرارداد پاکستان کی حقیقی روح اور ہمارا قومی طرز عمل‘‘ کے عنوان سے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منعقد ہونے والے سیمینار میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر فرح ناز، عائشہ شبیر، شاکرہ چوہدری اور دیگر خواتین رہنما بھی موجود تھیں۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے فرح ناز نے کہا کہ موجودہ انتخابی نظام کے تحت انتخابات کی رسم سے کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اپنے اصل دشمن کو پہچانیں جو موجودہ انتخابی نظام کی صورت میں ان کے حقوق کو ایک عفریت کی صورت میں ہڑپ کرنے کیلئے ایک دفعہ پھر تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 62, 63 اور 218 کے بغیر ہونے والے الیکشن آئین پاکستان کے ساتھ مذاق ہو گا۔ اگر ظالمانہ انتخابی نظام کے خلاف منظم جدوجہد نہ کی گئی تو حقیقی پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکے گا۔ اس لئے پاکستان کے طلباء اور نوجوانوں کو وہی کردار دہرانا ہو گا جو تحریک پاکستان کے وقت تھا۔ ڈاکٹر طاہر القادری کی نظام کے خلاف جدوجہد مستقبل میں پاکستان میں حقیقی جمہوریت کے قیام کا باعث ہو گی۔
شاکرہ چوہدری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے حکمران ذاتی مفادات پر قومی مفادات کو ترجیح دیتے تو پاکستان آج ایشیا کی قیادت کر رہا ہوتا۔ وطن عزیز کو ایسی لیڈر شپ کی ضرورت ہے جو قائداعظم رحمۃ اللہ علیہ کے ویژن اور اقبال رحمۃ اللہ علیہ کے خواب کو حقیقت بنانے کیلئے کام کرے اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی شکل میں عالم اسلام کے پاس ایسی قیادت موجود ہے۔
تبصرہ