مسلکی انتہا پسندی کسی بھی معاشرے کیلئے زہر قاتل کی حیثیت رکھتی ہے۔ علامہ صادق قریشی

حکمران سیر و تفریح کے شوق پورے کرنے کی بجائے داخلی سلامتی اور قومی یکجہتی کیلئے کام کریں
راولپنڈی کے واقعہ میں انتظامیہ فعال کردار ادا کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہیں
مفاہمت کی عینک اتار کر سانحہ راولپنڈی کے ذمہ داران کا تعین کیا جائے

تحریک منہاج القرآن کے نائب امیر علامہ صادق قریشی نے کہا ہے کہ اسلام امن وسلامتی اور محبت ومروت کا دین ہے۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق مسلمان وہی شخص ہے جس کے ہاتھوں مسلم وغیر مسلم کے جان ومال محفوظ رہیں۔ سانحہ راولپنڈی ملک میں عدم استحکام کی فضا اور ماحول ہموار کرنے کی گھناؤنی سازش ہے۔ مقام افسوس ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں اور دیگر انتظامی ادارے اس مذموم سازش کو ناکام بنانے میں کامیاب نہیں سکے۔ پاکستان تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے۔ داخلی و خارجی امن دشمن گروہ اور عناصر عصبیتوں اور تعصبات کے شعلوں کو ہوا دے کر قومی سلامتی کو خاکستر کرنا چاہتے ہیں۔ ایسے حساس دور میں حکمرانوں کو سیر و تفریح کے شوق پورے کرنے کی بجائے تمام سرگرمیاں ترک کر کے صرف اور صرف داخلی سلامتی اور قومی یکجہتی کو مضبوط بنانے والے منصوبوں کی نقش گری کو اپنا ترجیحی نصب العین بنانا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز جامع المنہاج ماڈل ٹائون میں جمۃ المبارک کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ انسانی جان کا تقدس و تحفظ شریعت اسلامی میں بنیادی حیثیت کا حامل ہے۔ کسی بھی انسان کی ناحق جان لینا اور اسے قتل کرنا فعل حرام ہے بلکہ بعض صورتوں میں یہ عمل موجب کفر بن جاتا ہے۔ سانحہ راولپنڈی سے ثابت ہو گیا کہ ہماری حکومتیں اور انتظامیہ فعال اور متحرک کردار ادا کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مفاہمت کی عینک اتار کر اصل ذمہ داران کا تعین کیا جائے اور قومی ادارے ایک دوسرے پر الزام تراشی کی بجائے آئیندہ احتیاط کرتے ہوئے چوکس رہنے کو اپنا شیوہ اور شعار بنائیں۔ مسلکی انتہا پسندی کسی بھی معاشرے کیلئے زہر قاتل کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس کے خاتمے کیلئے تمام مسالک کے جید علماء اور مسلکی پیشواؤں کو کلیدی کردار ادا کرنا ہو گا سانحہ میں ملوث شر پسند عناصر کو بلا امتیاز قانون کے کٹہرے میں لا کر کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top