فوجی عدالت کی طرف سے دہشتگردوں کو پھانسیوں کی سزا سنانے کے پہلے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہیں، ڈاکٹر طاہرالقادری
قومی ایکشن پلان کا اعلان ہوئے تین ماہ گزر گئے عملدرآمد کی رفتار غیر تسلی بخش ہے، پنجاب میں فوجی عدالتیں فنکشنل ہونی چاہئیں
معاشی دہشتگردوں کے خلاف بھی آپریشن ناگزیر ہے، میڈیا ایڈوائزر سے گفتگو
لاہور (02 اپریل 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ فوجی عدالت کی طرف سے دہشتگردوں کو پھانسیوں کی سزا سنانے کے پہلے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہیں، قومی ایکشن پلان کا اعلان ہوئے تین ماہ گزر گئے عملدرآمد کی رفتار غیر تسلی بخش ہے۔ سُست روی کا فائدہ دہشتگرد اور انکے سہولت کار اٹھائیں گے۔ پنجاب میں بھی فوجی عدالتیں فنکشنل ہونی چاہئیں۔ سب سے زیادہ گڑ بڑ پنجاب میں ہے، گزشتہ روز اپنے میڈیا ایڈوائزر سے کینیڈا سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ معاشی دہشتگردی بھی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے، معاشی دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے بھی آپریشن ناگزیر ہے۔ وطن عزیز کو ترقی اور خوشحالی کی پٹڑی پر چڑھانے کیلئے ملکی خزانے پر ہاتھ صاف کرنے والوں کو کٹہرے میں لانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ معاشی دہشتگردوں کو انکے انجام تک پہنچانے کیلئے فوجی عدالتوں کی طرز پر خصوصی عدالتیں قائم ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے تیار کئے گئے سینکڑوں کرپشن کے ریفرنس نیب اور عدالتوں کی الماریوں میں گل سڑ رہے ہیں، ان ریفرنسز پر جلد سے جلد فیصلوں کیلئے خصوصی عدالتوں کا قیام ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام عدالتوں میں سالہا سال سے لاکھوں مقدمات زیر التوا چلے آ رہے ہیں، صرف پنجاب کی ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ کورٹس میں 12 لاکھ سے زائد مقدمات التوا کا شکار ہیں، کرپشن کیسز نمٹانے کیلئے الگ سے عدالتیں ہونی چاہئیں۔ منی لانڈرنگ سمیت تمام کیسز خصوصی عدالتوں میں چلنے چاہئیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اگلی معرکہ آرائی معاشی دہشت گردی کے خلاف ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی دہشتگردی ختم کرنے کیلئے بڑا آسان سا نسخہ ہے کہ سیاستدانوں، بیوروکریٹس کے وہ اثاثے جو ملازمت یا اسمبلیوں میں آنے سے پہلے تھے وہ نوٹ کر لیے جائیں اور پھر ریٹائر منٹ یا دوران ملازمت جو اثاثے بنائے گئے وہ نوٹ کر لیے جائیں اور ان اثاثوں کی خریداری میں استعمال ہونے والے پیسے کے ذرائع معلوم کر لیے جائیں تو سارے معاشی دہشتگرد پکڑے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وطن واپسی پر معاشی دہشتگردی کے قلع قمع کا پلان دونگا۔
تبصرہ