حکومت کے معاشی جرائم پر پارلیمنٹ اور احتساب کے ادارے خاموش کیوں ہیں؟ ڈاکٹر طاہرالقادری
عوام کو گروی رکھ کر زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کیا جارہا ہے:
ڈاکٹر طاہرالقادری
صنعت، زراعت کا پہیہ الٹا گھوم رہا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کس معاشی ترقی
کا نتیجہ ہے؟
ملکی حالات پر گہری نظر ہے، وقت آنے پر پہلے سے بڑھ کر اپنا فیصلہ کن قومی کردار ادا
کریں گے
معاشی دہشتگردی کے خلاف آپریشن رکوانے کیلئے چور اکٹھے ہو گئے، سی ڈبلیو سی کے ارکین
سے خطاب
نیب کے پلی بارگین قانون کی صورت میں قومی خزانے کی لوٹ مار کو تحفظ مل رہا ہے، ختم
کیا جائے
کرپشن کے ناسور کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے ’’بائی پاس‘‘ آپریشن میں مزید تاخیر نہ کی
جائے
لاہور (2 اکتوبر 2015) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ 19 کروڑ عوام کو گروی رکھ کر زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کیا جارہا ہے۔ صنعت، زراعت کا پہیہ الٹا گھوم رہا ہے۔ پڑھے لکھے نوجوان خودکشیاں کررہے ہیں۔ مزدور سستی سبزیوں کو ترس رہے ہیں۔ زرمبادلہ کے تاریخی ذخائر کس معاشی ترقی کا نتیجہ ہیں ؟وہ گزشتہ روز ٹورنٹو سے ٹیلیفون پر عوامی تحریک کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین سے خطاب کررہے تھے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ دھڑا دھڑ غیر ملکی قرضے لے کر اور قومی اداروں کو اونے پونے بیچ کر آئندہ نسلوں کا بال بال قرضوں کے جال میں جکڑا جارہا ہے۔ یوروبانڈ کی نیلامی قومی مفاد کی نیلامی ہے، حکومت کے ان معاشی جرائم پر پارلیمنٹ اور احتساب کے تمام ادارے خاموش کیوں ہیں؟۔ ہر پاکستانی کے ذمہ واجب الادا قومی قرضہ ایک لاکھ روپے سے بڑھ گیا جو دو سال قبل 70 ہزار سے کم تھا۔ حکمران اپنی عیاشیوں کیلئے مزید قرضے لے رہے ہیں اور قومی دولت اورنج، سرخ اور نیلے پیلے عیاشی کے ٹرانسپورٹ منصوبوں پر اڑا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کھرب پتی حکمران بھاگ جائینگے اور آئندہ نسلیں کئی دہائیوں تک سود اور قرضے ادا کرتی رہے گی۔ موجودہ حکمرانوں اور موجودہ کرپٹ سسٹم کا مزید برقرار رہنا قومی مفاد میں نہیں۔ کرپشن کے ناسور کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے ’’بائی پاس ‘‘ آپریشن میں مزید تاخیر کی گئی تو بڑی مچھلیوں کو قابو میں لانا ممکن نہیں رہے گا اور اس ناکامی کے منفی اثرات آپریشن ضرب عضب کے نتائج پر بھی مرتب ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ چند فرنٹ مینوں پر ہاتھ پڑا تو چیخ و پکار شروع ہو گئی اور کرپشن کے دلدادہ سیاستدان آستیں چڑھا کر اداروں کو بلیک میل کرنے لگے ہیں۔ ہم قومی اداروں سے کہتے ہیں کہ وہ کرپشن کے خلاف آپریشن ضرب عضب کی طرح کی کارروائی کر کے ملک اور قوم کو گندے انڈوں سے نجات دلائیں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت خزانہ میں آج بھی کالے دھن کو سفید کرنے اور منی لانڈرنگ کو قانونی تحفظ دینے کے منصوبے اور سکیمیں بن رہی ہیں۔ ملکی ادارے کرپشن کے خلاف مہم کو تیز کریں۔ مگر مچھوں کی چیخ و پکار کو خاطر میں نہ لائیں۔ انہوں نے کہا کہ احتساب کے ادارے اپنے حصے کا آئینی کام کرتے تو کسی اور ادارے کو یہ قومی کام کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیب کے پلی بارگین قانون کی صورت میں کرپشن اور قومی خزانے کی لوٹ مار کو تحفظ مل رہا ہے، ختم کیا جائے۔ یہ قوانین احتساب کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ ہیں ان تمام رکاوٹوں کو روندنے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ملکی حالات پر گہری نظر ہے وقت آنے پر پہلے سے بڑھ کر اپنا فیصلہ کن قومی کردار ادا کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔
تبصرہ