حرام مال پر الحمدللہ نہیں کہتے، پاناما والی سوچ پر بھی لعنت بھیجتے ہیں: ڈاکٹر طاہرالقادری

منہاج ویلفیئر کے زیر اہتمام شادیوں کی تقریب، مسلم و غیر مسلم 25 جوڑے رشتہ ازدواج میں منسلک
تقریب سے سردار عتیق، بیگم عابدہ حسین، ابرار الحق، عرب شیوخ ڈاکٹر محمد احمد ہاشم، ڈاکٹر نصر الدسوقی و دیگر کا خطاب

لاہور (14دسمبر 2016) منہاج ویلفیئر کے زیراہتمام منعقدہ شادیوں کی اجتماعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ الحمدللہ رزق حلال کمانے پر کہتے ہیں، پاناما کے رزق پر اللہ کے عذاب سے ڈرنا چاہیے، پاناما بنانا دور کی بات ایسی سوچ پر بھی لعنت بھیجتے ہیں۔ منہاج القرآن کی 35 سالہ تاریخ میں دنیا کی کسی سرکاری یا غیر سرکاری تنظیم سے ایک پائی فنڈ نہیں لیا۔ اسی لیے ہمارے لہجوں میں بے باکی اور جرآت ہے، خریدے ہوئے ضمیر آواز نہیں نکالتے۔ انہوں نے شادیوں کی اجتماعی تقریب میں شریک تمام جوڑوں کو مبارکباد دی۔

اس موقع پر سابق صدر آزاد کشمیر سردار عتیق الرحمن، بیگم عابدہ حسین، جامعہ الازہر مصر کے ہائیر ایجوکیشن کے سربراہ محمد نصر الدسوقی، پرو چانسلر ڈاکٹر محمد احمد ہاشم، امیر تحریک فیض الرحمن درانی، خرم نواز گنڈاپور، ابرار الحق، فادر جیمز چنن، غلام محی الدین دیوان، فیاض وڑائچ، حاجی امین قادری، حاجی ارشد جاوید، منہاج ویلفیئر کے ڈائریکٹر امجد علی شاہ نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں ڈاکٹر حسن محی الدین، سعدیہ سہیل رانا، آمنہ بخاری و دیگر نے خصوصی شرکت کی۔ مسلم جوڑوں کا نکاح سید فرحت حسین شاہ، علامہ عثمان سیالوی، غلام مرتضیٰ علوی اور علامہ محمد حسین آزاد نے پڑھایا جبکہ غیر مسلم جوڑوں کی مذہبی رسومات فادر جیمز چنن نے ادا کیں۔

سردار عتیق احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے غریب بچیوں کی رخصتی کیلئے عظیم بندوبست کیا جس پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا ڈاکٹر طاہرالقادری سے گزارش ہے کہ وہ سیاسی فتنوں کی رخصتی کا بھی کوئی انتظام کریں 19 کروڑ عوام کے ناک میں دم آچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی خدمت کے حوالے سے ڈاکٹر طاہرالقادری کی عالمگیر خدمات پر ہمیں فخر ہے۔

اس موقع پر بیگم عابدہ حسین نے ہر سال ایک غریب بچی کی شادی کے اخراجات اٹھانے کا اعلان کیا اور کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری انسانیت کی خدمت کررہے ہیں۔ آزاد کشمیر اسمبلی کے رکن غلام محی الدین دیوان نے کہا کہ ادارہ منہاج القرآن علم، تحقیق کے ساتھ ساتھ دکھی انسانیت کے دکھوں کا مداوا بھی کررہا ہے۔ اس فکر اور سوچ کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔ جامعہ الازہر مصر کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد احمد ہاشم نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری اور ان کا ادارہ منہاج القرآن پورے عالم اسلام کیلئے باعث فخر ہے۔ مجھے یہ خوشی ہوئی ہے کہ یہاں پر دین اور دنیا کے حوالے سے عظیم انسانی خدمات انجام دی جارہی ہیں۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو مکان بکنے کیلئے لگا ہو اس پر برائے فروخت کے بورڈ لگتے ہیں اب پاکستان میں بیچنے کیلئے کچھ نہیں بچا ہر جگہ SOLD کے بورڈ لگ چکے۔ لوگوں نے یہاں ادارے خریدے، یہاں کوئی ادارہ انصاف دینے کے قابل نہیں رہا اور تمام ادارے بک گئے۔ ہر ایک کو کرپشن اور بدعنوانی پر مجبور کر کے قوم کے اجتماعی کردار کو ختم کر دیا گیا۔ گلی، محلے کی سطح پر بدمعاشوں کے ٹولے راج کررہے ہیں۔ ایک بدمعاش کے سامنے 100شریفوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کون سی جمہوریت اور کون سا الیکشن، الیکشن اس کی ساری مشینری اور الیکٹورل سسٹم، پورے کا پورا نظام بکا ہوا ہے۔ پارلیمنٹ، سٹیٹ بینک، ایف بی آر، نیب، ایف آئی اے سب خریدا ہوا مال ہے۔ جو ادارے عوام کی حفاظت کیلئے بنائے گئے تھے وہ جان لیوا ادارے بن چکے ہیں۔ کیا کسی کا آج تک مواخذہ ہوا؟۔

بلوچستان میں ایک افسر کے گھر سے 75 کروڑ روپے برآمد ہوئے کیا احتساب ہو؟ا۔ کہاں گئے وہ پیسے اور نیب؟ یہاں پر ایک قبضہ مافیا ہے جس نے پاکستان پر قبضہ کیا ہوا ہے۔ سندھ میں اربوں روپے برآمد ہوئے، جنگ کرنے والا زیر زمین سے اسلحہ برآمد ہوا کیا بنا اس سب کا؟ ٹی وی پر خبریں تو چلتی ہیں مگر کسی ایک کیس کا کوئی منطقی نتیجہ نکلا؟ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے درجنوں بار کہا تھا کہ 29 نومبر کے بعد کنٹرول لائن پر کوئی کشیدگی نہیں ہو گی۔ آخر 29 نومبر کے بعد کنٹرول لائن پر یک لخت فائرنگ کیسے رک گئی؟۔ کون سی ایسی سفارت کاری ہوئی؟ کون سے اقوام متحدہ کے نمائندے آئے؟جن کے مذاکرات کے نتیجے میں کنٹرول لائن پر فائرنگ بند ہو گئی۔ آخر کیا وجہ ہے کہ 29 نومبر کے بعد ایک گولی نہیں چلی؟ پاکستان اور کشمیر کے بارڈر پر یکطرفہ سیز فائر کیسے ہو گیا۔ کوئی تو کچھ بتائے؟

منہاج ویلفیئر یورپ کے ایم ڈی داؤد مشہدی نے دنیا کے جنگ زدہ اور قدرتی آفات سے متاثرہ ممالک میں منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کی طرف سے فلاحی کاموں کی مکمل بریفنگ دی۔ ڈائریکٹر منہاج ویلفیئر پاکستان سید امجد علی شاہ نے بھی پاکستان میں منہاج ویلفیئر پراجیکٹس کے بارے میں تفصیل سے بتایا اور کہا کہ منہاج ویلفیئر نے اب تک 104 شادیوں کی اجتماعی تقاریب منعقد کی جن میں 1200 جوڑوں کو جہیز سمیت ان کے تمام اخراجات اٹھائے۔ انہوں نے بتایا کہ ادارہ آغوش کے تحت لاہور کے بعد سیالکوٹ اور کراچی میں بھی ادارہ کام شرو ع کر دے گا اور 5 سو بچوں کی کفالت کی جائیگی۔ انہوں نے منہاج ویلفیئر سوسائٹی کے زیر اہتمام سکولوں میں ڈیڑھ لاکھ بچوں کی تعلیم و تربیت کے حوالے سے بھی تفصیل سے آگاہ کیا۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top