حکومت جرم چھپانے کیلئے ہمیشہ تشدد کا راستہ اختیار کرتی ہے: عوامی تحریک
جب تک ختم نبوت کا قانون بدلنے والے کٹہرے میں نہیں آتے معاملہ ختم نہیں ہوگا
عدالتی احکامات کی تکریم کی جائے، حکومت آگ سے نہ کھیلے: خرم نواز گنڈاپور کی علماء سے گفتگو
لاہور (17 نومبر 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ حکومت ناقابل اعتبار ہے، اسی بدبخت پارلیمنٹ میں عقیدہ ختم نبوت غیر محفوظ ہو ا، اور ایمان کی اساس پر حملہ کرنیوالوں کو تحفظ دیا جا رہا ہے، جب تک ختم نبوت کے قانون اور حلف نامہ میں تبدیلی کے ذمہ دار کٹہرے میں نہیں آتے معاملہ ختم نہیں ہوگا، حکمران اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے ہمیشہ تشدد کا راستہ اختیار کرتے ہیں، تحقیقاتی کمیٹیاں بنانا اوررپورٹیں چھپانا ان کی پرانی عادت ہے، چوری کا مال برآمد ہونے کے بعد چور سزا سے بچ نہیں جاتا، جرم باقی رہتا ہے۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ میں علماء ومشائخ کونسل کے راہنماؤں سے گفتگو کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ عدالتی احکامات کی تکریم ضروری ہے، ایک طے شدہ آئینی معاملے کو حکومت نے متنازعہ بنایا اور اب بھی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہی ہے، حکمران زبانی کلامی جمہوریت کی بات کرتے ہیں، عملًامخالفانہ رائے پر مذاکرات کی بجائے تشدد کا راستہ اختیار کرتے ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن اس کا ناقابل تردید ثبوت ہے، انہوں نے کہا کہ کرپشن نے اشرافیہ کی قومی حمیت اور ایمانی غیرت پر مصلحتوں کی دبیز تہہ چڑھا دی ہے، یہ اپنی دمڑی اور چمڑی بچانے کے لیے غیر ملکی آقاؤں کے اشاروں پر عقیدہ ختم نبوت کی آئینی حیثیت ختم کرنے سے بھی باز نہیں آئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے تاریخ ساز اور ایمان افروز قانونی جنگ لڑی اور عقیدہ ختم نبوت کو محفوظ بنایا، ان کی کتاب ’عقیدہ ختم نبوت‘ ملت اسلامیہ کے لیے آج بھی اس مسئلہ کے حوالے سے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت پر حملہ پانامہ لیکس کی کرپشن کا کیس نہیں کہ جس پر اسلامیان پاکستان عدالتی فیصلوں پر نظریں جمائے رکھیں گے، یہ غیرت ایمانی کا معاملہ ہے حکومت آگ سے مت کھیلے اور قانون بدلنے والے دہشتگردوں کو تحفظ دینا بند کردے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے تشدد کا راستہ اختیار کیا تو اس کے سنگین نتائج بھگتے گی، انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے سب سے پہلے کنڈکٹ آف جنرل الیکشن آرڈر 2002 کے پورے قانون کو ختم کرنے کی حکومتی سازش بے نقاب کی تھی، اس آرڈر کی دفعہ 7Cاور 7B عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے متعلق تھی۔ انہوں نے کہا کہ جو حکمران پاکستان کی سب سے بڑی عدالت سے متفقہ طور پر نااہل قرار پانیوالے شخص سے ہدایات لے کر امور مملکت چلائیں ان کی کسی یقین دہانی پر اعتبار نہیں کیا جاسکتا، کیونکہ جھوٹے کے ساتھی بھی جھوٹے ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ذمہ دار کٹہرے میں لائے جائیں۔
تبصرہ