پاکستان عوامی تحریک نے مظلوم طبقات اور ظالموں کے درمیان لکیر کھینچ دی ہے۔ خرم نواز گنڈا پور
عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں جبکہ سیاستدان عوامی مسائل سے بے نیاز
الیکشن کی تیاریوں میں مصروف ہیں
جمہوریت کے دائرے میں رہ کر قوم کے شعور کو انقلاب کی طاقت میں بدلیں گے
پاکستان عوامی تحریک نے مظلوم طبقات اور ظالموں کے درمیان لکیر کھینچ دی ہے۔ اس فرسودہ اور استحصالی نظام انتخاب کے تحت منتخب ہونے والے نام نہاد کرپٹ سیاستدانوں نے پچھلے 65 سال سے عوامی مینڈٹ کو اپنے ذاتی سیاسی مقاصد اور کرپشن میں اضافے کیلئے استعمال کیا ہے۔ عوام بے روزگاری، دہشت گردی، لوڈ شیڈنگ، خوراک و صحت، زندہ رہنے کے بنیادی حقوق اور امن و امان کی روز بروز بگڑتی ہوئی صورتحال سے عدم تحفظ کا شکار ہیں جبکہ سیاستدان عوامی مسائل سے بے نیاز الیکشن کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک واحد سیاسی جماعت ہے جس نے غریب عوام کو انکے حقوق کا شعور دیا ہے اورقوم کو 62, 63 سمیت آئین کے دیگر آرٹیکلز کی پہچان کرائی ہے۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے پاکستان عوامی تحریک پنجاب کی ایگزیکٹو کونسل کے عہدیداران سے مرکزی سیکرٹریٹ میں ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر بشارت عزیز جسپال، فیاض وڑائچ، ایم ایچ شاہین ایڈووکیٹ، چوہدری افضل گجر اور دیگر بھی موجود تھے۔
خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ ملک س کو ٹوٹنے سے بچانے ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے قوم کو غلط اور صحیح کی پہچان کرنا ہو گی۔ اگر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے دیے ہوئے فارمولے کے مطابق 30 دن کی سکروٹنی اور 62, 63 پر صحیح معنوں میں عمل ہو جاتا تو آج الیکشن کے عمل سے کرپٹ عناصر کا صفایا ہو جاتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کی ساری جدوجہد غریب کا سر بلند کرنے اور اکڑے ہوئی گردنوں سے سریے نکالنے کیلئے ہے۔ 11 مئی کو پولنگ ڈے والے دن ملک کے 300 شہروں میں ہزاروں مقامات پر پولنگ سٹیشنوں سے دور اس فرسودہ نظام انتخاب کے خلاف لاکھوں لوگ پرامن دھرنا دیں گے۔ آئین قانون اور جمہوریت کے دائرے میں رہ کر ڈاکٹر طاہر القادری کی قیادت میں قوم کے شعور کو انقلاب کی طاقت میں بدلیں گے۔ پاکستان عوامی تحریک کا مطالبہ پہلے اصلاحات اور پھر انتخاب ہے۔ ایسے جھرلو اور فراڈ انتخابات کو مسترد کرتے ہیں۔ اس فرسودہ استحصالی انتخابی نظام کے تحت ہونے والے الیکشن ملک و قوم کو مزید تباہی کے گڑھے میں دھکیل دیں گے۔
تبصرہ