صدر دارالافتاء مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی کی اہلیہ کے انتقال پرملال کے موقع پر برطانیہ میں تعزیتی ریفرنس

مورخہ: 13 مئی 2013ء

صدر دارالافتاء مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی کی اہلیہ کے انتقال پرملال کے موقع پر برطانیہ میں تعزیتی ریفرنس

برطانیہ: گزشتہ روز صدر دارالافتاء منہاج القرآن یونیورسٹی لاہور مفتی اعظم پاکستان مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی کی اہلیہ پاکستان میں انتقال کر گئیں۔ ان کے ایصال ثواب کے لیے برطانیہ بھر میں دعائے خیر اور محافل ذکر وفکر کا انعقاد کیا گیا۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ انسان جتنا بھی فلسفی، محقق اور مجدد ہو مگر ایک بیوی کا پیار نہ رہے تو وہ ٹوٹ جاتا ہے۔ بیوی کی محبت انسان کی زندگی میں خوش خلقی تقوی اور للہیت پیدا کرتی ہے، گھریلو خاندانی اور اجتماعی زندگی میں شریک حیات کی رائے ہمیشہ مفید اور کارآمد ہوتی ہے جس کا صحیح احساس اس کے بچھڑنے کے بعد ہوتا ہے۔ مگر اللہ والے ایسی خوش خلق پیکر ادب وفا بیوی کو کھبی نہیں بھلاتے ہیں۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے تحریک منہاج القرآن برطانیہ کے صدر علامہ محمد افضل سعیدی جنرل سیکرٹری علامہ علی عباس بخاری، ڈاکٹر صاحبزادہ مسعود رضا شامی، علامہ اشفاق عالم، علامہ قاری عثمان الازھری، علامہ علی اکبر قادری، ڈاکٹر قیصر چشتی، منہاج القرآن لندن کے ڈائریکٹر حافظ ذیشان، صدر محمد نوید منہاج القرآن انٹی گریشن کے چیئرمین حافظ ابو آدم الشیرازی، حافظ ذیشان بلوچ، چوہدری محمد ارشد کھٹانہ، ملک تصور اعوان، برمنگھم منہاج القرآن کے صدر حاجی محمد ریاض، نائب صدر ارشد عزیز، گلاسگو سے علامہ شاہد بابر، ویکفیلڈ سے حافی محمد تاج چشتی، ہیلی فیکس سے حاجی جاوید اختر، حاجی محمد ریاض، حاجی لیاقت حسین، شاہد جنجوعہ کے علاوہ منہاج القرآن ویمن لیگ برطانیہ بھر کی تنظیمات، منہاج یوتھ سسٹرز اور جماعت اہلسنت والجماعت کے مرکزی قائدین نامور محقق دانشور علامہ احمد نثار بیگ استاذ العلامہ سید زاہد حسین رضوی، مرکزی راہنما جماعت اہلسنت برطانیہ پیر سید پروفیسر احمد حسین ترمذی اور جامعہ محمدیہ نوریہ ہیلی فیکس کے مہتمم قاری وحافظ ظہیر اقبال اور دیگر ممتاز علمائے کرام، مفتیان اور اہل علم ودانش اور مفتی اعظم پاکستان عبد القیوم خان ہزاروی کے ہزاروں طلبا اور حلقہ احباب نے ان کی شریک حیات کی رحلت پر ان سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور ان کی بخشش کے لیے دعا کی۔

ہیلی فیکس (شاہد جنجوعہ نمائندہ اوصاف)

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top