پاکستان کی قومی اسمبلی ایک بار پھر پرانے چہروں کے ساتھ سج گئی: ڈاکٹر رحیق عباسی
موجودہ انتخابات میں دھاندلی کا ٹرن آؤٹ 50 فیصد رہا۔
پاکستان کی قومی اسمبلی ایک بار پھر پرانے چہروں کے ساتھ سج گئی: ڈاکٹر رحیق عباسی
فیصل آباد: موجودہ انتخابات میں دھاندلی کا ٹرن آؤٹ 50 فیصد رہا۔ تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے پاکستانی تاریخ کی سب سے مہنگی الیکشن کمپین میڈیا پر چلائی۔ اس کے باوجود 50 فیصد لوگ اپنے گھروں سے نہیں نکلے۔ حالیہ انتخابات کے جو نتائج آئے ہیں شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری نے ان نتائج کے بارے میں پاکستانی قوم کو بہت پہلے آگاہ کر دیا تھا۔
اب پاکستان کے چاروں صوبوں میں ہارنے اور جیتنے والی ساری جماعتیں دھاندلی کے الزامات لگا رہی ہیں۔ وہ میڈیا پرسن جو الیکشن کمیشن کی کارکردگی بڑھا چڑھا کر بیان کرتے تھے اور ڈاکٹر طاہر القادری کے متعلق نازیبا زبان استعمال کرتے تھے آج خود دن رات ٹی وی چینلوں پر بیٹھ کرغیر آئینی الیکشن کمیشن کا سیاپا کر رہے ہیں۔ تبدیلی چاہنے والی جماعت نے تبدیلی چاہنے والے نوجوانوں کے جذبات کے ساتھ صوبہ خیبر پختونخواہ میں کھیلنا شروع کر دیا۔ اس شخص کو وزیر اعلیٰ کے لئے نامزد کیا گیا جو پانچ جماعتیں بدل چکا ہے اور ہارس ٹریڈنگ کا ماسٹر سمجھا جاتا ہے۔
پاکستان کی موجودہ قومی اسمبلی بھی پرانے چہروں کے ساتھ پھر سج گئی۔ آج دھرنے دینے والے لوگ اگر ڈاکٹر طاہر القادری کی بات مان لیتے اور الیکشن کمیشن کی آئینی تشکیل میں ان کا ساتھ دیتے تو شاید پاکستان کے حالات بہتری کی طرف گامزن ہوتے۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے ضلعی پریس سیکرٹری پاکستان عوامی تحریک ملک سرفراز قادری کی رہائش گاہ پر ان کے والد محترم کے وصال کے بعد ایصال ثواب کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر ضلعی صدر پاکستان عوامی تحریک رانا طاہر سلیم خاں، ضلعی ناظم تحریک منہاج القرآن انجینئر محمد رفیق نجم، حاجی امین القادری، ضلعی پریس سیکرٹری یوتھ لیگ منظور حسین رحمانی، ملک عامر اقبال قادری، حافظ رب نواز، رانا جاوید مصطفوی، چوہدری عبدالحفیظ نقشبندی کے علاوہ کثیر تعداد میں پاکستان عوامی تحریک کے ورکرز بھی موجودتھے۔
تبصرہ