بطور قوم ہم نے فکری و نظریاتی سرحدوں کی حفاظت میں پہلو تہی کی ہے: ڈاکٹر طاہر القادری کا یوم دفاع کے موقع پر قوم کے نام پیغام
کرپٹ نظام انتخاب کے خلاف بغاوت ہی ملک کا اصل دفاع ہے
فکری و نظریاتی اور جغرافیائی دفاع کے لئے عوام کو پھر سے قوم بننا ہوگا
اداروں کے استحکام کے لئے محب وطن، دیانتدار اور اہل قیادت کا انتخاب ضروری ہے
ڈاکٹر طاہر القادری کا یوم دفاع کے موقع پر قوم کے نام پیغام
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے یوم دفاع کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں کہا ہے کہ وطن عزیز کی سرحدوں پر منڈلاتے خطرات اس بات کی گواہی دے رہے ہیں کہ بطور قوم ہم نے فکری و نظریاتی سرحدوں کی حفاظت میں پہلو تہی کی ہے۔ قائد اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے اصولوں کی دھجیاں ہر سو بکھری دکھائی دیتی ہیں اور ہمیں اس زیاں کا احساس بھی نہیں رہا۔ کرپٹ نظام انتخاب وہ دیمک ہے جو وطن عزیز کی فکری و نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کا احساس بھی چاٹ رہی ہے۔ کرپٹ نظام انتخاب کے خلاف بغاوت ہی ملک کا اصل دفاع ہے۔ فکری و نظریاتی اور جغرافیائی دفاع کے لئے عوام کو پھر سے قوم بننا ہوگا۔ اسی سے قائداعظم کے پاکستان کی تخلیق اور اس کا دفاع ناقابل تسخیر ہو سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ افسوس بڑی طاقتیں پاکستان کی جاسوسی کے لئے خطیر رقم مختص کر رہی ہیں اور ہماری سیاسی قیادت ذاتی مفادات کی دکانیں سجائے لوٹ مار میں مصروف ہے۔ عوام اور ان کے حقوق کے درمیان خلیج کو اتنا گہرا کر دیا گیا ہے کہ قومی سوچ ناپید ہوگئی ہے۔ جس دن عوام کو آئین پاکستان کے پہلے 40 آرٹیکلز کا شعور آ گیا، وہ دن ملکی استحکام کی جانب پہلا قدم ہوگا۔ آئین کے آرٹیکل 62، 63 اور 218 کا عملی نفاذ ملک کے استحکام کے لئے ناگزیر ہے۔ اداروں کے استحکام کے لئے محب وطن، دیانتدار اور اہل قیادت کا انتخاب ضروری ہے، اسی سے آئین محفوظ ہوگا۔ قوم اگر چاہتی ہے کہ آئین موم کی ناک نہ بنے تو اسے اپنی آئینی ذمہ داریوں کو سمجھ کر استحصالی نظام کے خلاف بغاوت کرنا ہوگی۔
تبصرہ