پاکستان کو امریکی دورے میں لینے کے دینے پڑ گئے ہیں، قاضی فیض الاسلام
تبدیلی اب ووٹ سے نہیں انقلاب سے آئے گی
’’آخری امید‘‘ کی کارکردگی پر عوامی غم و غصہ بڑھتا جا رہا ہے
انقلاب کی جماعت کا کھڑا ہونا ٹھہر چکا، اب تبدیلی کو دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات قاضی فیض الاسلام نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کا دورہ امریکہ بری طرح ناکام رہا۔ کول پاور جنریشن، ٹیکسٹائل ٹریڈ کی عالمی منڈیوں تک رسائی، سول نیو کلیئر ٹیکنالوجی اور بھارت کے ساتھ پانی اور کشمیر کے تنازعات سمیت کسی مسئلے پر امریکہ نے بات نہیں سنی۔ البتہ جان کیری سے ملاقات میں وزیر اعظم نواز شریف نے جن معاملات پر اتفاق کیا ہے ان میں ڈرون حملوں کے جاری رہنے اور 15 قومی اداروں کی نجکاری شامل ہے۔ اسکے علاوہ امریکہ کی نیشنل سیکورٹی ایجنسی کو آئی ایس آئی سے بالا یکطرفہ معلومات کی فراہمی، ایران سے گیس پائپ لائن سمیت دیگر معاہدوں کو سرد خانے میں ڈالنے سمیت امریکی حمایت یافتہ طالبان گروپس سے مذاکرات اور امریکہ سے اربوں کا اسلحہ خریدنا وغیرہ شامل ہے۔ پاکستان کو امریکی دورے میں لینے کے دینے پڑ گئے ہیں۔ ووٹ کے ذریعے ’’آخری امید‘‘ کی کارکردگی پر عوامی غم و غصہ بڑھتا جا رہا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے عہدیداران سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت کی تیاری پورے ملک میں جاری ہے اور نمازی جوق در جوق ڈاکٹر طاہر القادری کے نماز انقلاب میں شامل ہونے کو بے تاب ہیں۔ عوام کے سامنے دودھ اور پانی نکھر کر سامنے آ چکے ہیں۔ تبدیلی اب ووٹ سے نہیں انقلاب سے آئے گی۔
قاضی فیض الاسلام نے کہا کہ انقلاب کی جدوجہد میں جو جماعت اور شخصیت شامل ہو گی اسے کھلے دل سے خوش آمدید کہیں گے۔ موجودہ حکومت کی بری کارکردگی انقلاب کی منزل کو قریب کر رہی ہے۔ انقلاب کی جماعت کا کھڑا ہونا ٹھہر چکا اب تبدیلی کو دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔
تبصرہ