ڈاکٹر طاہرالقادری نے کرپٹ نظام کو مسترد کر کے حقیقی تبدیلی کی راہ دکھائی۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری
تبدیلی جرات مند قیادت ہی لا سکتی ہے، با شعور طبقات نظام کی تبدیلی میں اپنا کردار ادا کریں
تھرپارکر کے بد ترین قحط سے جو تباہی آئی ہے وہ ایک بہت بڑے امدادی آپریشن کا تقاضا کرتی ہے
متاثرین تھر پارکر کی مدد کیلئے ساری قوم کو حرکت میں آنا ہو گا
چیئرمین سپریم کونسل تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا ہے کہ اللہ کی رضا کیلئے ظاہری اور باطنی نظام کو بدلنے کی جدوجہد میں خالصیت رہے تو اللہ ضرور کامیابی عطا کرتاہے۔ انسانیت کی فلاح اور ظلم سے نجات دلانے کی تمام کوششیں بے لوث ہونی چاہیے۔ انسان کا فرض حق کو سر بلند کرنے کیلئے کوشش کرتے رہنا ہے۔ اللہ تعالیٰ کامیابی کب اور کیسے دیتا ہے یہ اسکا کام ہے۔ نیت کی درستگی اور قلبی لگاؤ عبادت کی قبولیت کی علامات ہیں۔ یکسوئی کے بغیر عبادت کا نور نصیب نہیں ہوتا۔ بندہ جب ہر چیز کو بھول کر اللہ تعالیٰ کے تصور میں گم ہو جاتا ہے تو اسے نور باطن نصیب ہوتا ہے۔ عبادت کا نور اللہ کا صحیح بندہ بنا دیتا ہے تب وہ مخلوق کیلئے نفع بخش بن جاتا ہے۔ انسانیت کی فلاح و بہبود عبادت کا ہی جوہر ہے۔ وہ گذشتہ روز تحریک منہاج القرآن واہگہ ٹاؤن کے تحت اپنے اعزاز میں دئیے گئے ظہرانے سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر مرزا حنیف صابری، حاجی عبد الخالق، طارق الطاف، میاں عبد الوحید، میاں لیاقت، مرزا ارشد بیگ، طلعت فہیم، کفایت اللہ ڈار اور لاہور کے معروف صنعتکاروں و تاجر اور سینئر بینکاروں کی کثیر تعداد موجود تھی۔ دریں اثناء ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے مرزا حنیف بیگ کی نئی سٹیل مل کا افتتاح بھی کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان اس وقت دنیا کے کرپٹ ترین ممالک کی صف میں کھڑا نظر آتا ہے۔ اندھیروں کا اتنا راج ہے کہ اس بہار کے موسم میں بھی لوگوں کے پاس نہ بجلی ہے نہ پانی اور نہ روزگار۔ انتہا پسندی اور دہشت گردی نے قوم کی نیندیں اڑا رکھی ہیں۔ قرضوں کی معیشت دم توڑتی جا رہی ہے اور معیشت کو سہارا دینے کیلئے نئے قرضے لئے جا رہے ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے اس نازک صورتحال میں بھی حقیقی رہنمائی کا فریضہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے اس کرپٹ نظام کو مسترد کر کے حقیقی تبدیلی کی راہ دکھائی ہے۔ ایسی راہ جس کے دوسرے کنارے پر امید اور سچی تبدیلی کی روشنی کے امکانات نظر آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں تبدیلی صرف جرات مند قیادت ہی لا سکتی ہے۔ با شعور طبقات اورخصوصاً کاروباری حضرات نظام کی تبدیلی میں اپنا کردار ادا کریں۔ یہ عوام دشمن نظام انتخاب 66سالوں سے مثبت کردار ادا کرنے میں ناکام ہو چکا ہے۔ قوم کو اپنے مسائل کے حل اور معیشت کی بحالی کیلئے انتخابی نظام بدلنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ تھرپارکر کے ہم وطنوں کی حالت دیکھ کر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بیرونی دنیا سے ملنے والی امداد بھی عوام کی فلاح و بہبود کی بجائے مقتدر طبقوں کی عیاشیوں کی نظر ہو رہی ہے۔ دہشت گردی کے تسلسل کے باعث سرمایہ کاری کا عمل رکا ہوا ہے، انڈسٹری لوڈشیڈنگ کے باعث بند پڑی ہے، بیروزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے، معیشت کو جس طرح پاکستان میں چلایا جا رہا ہے۔ یہ روش اپنے فیصلے خود کرنے کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔ کھانے پینے کی چیزوں تک کا فیصلہ IMF کے حوالے ہے جو ہماری حکومت کی بے بسی کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ تھرپارکر میں ملکی تاریخ کے بد ترین قحط سے جو تباہی آئی ہے وہ ایک بہت بڑے امدادی آپریشن کا تقاضا کرتی ہے۔ متاثرین تھر پارکر کیلئے کی جانیوالی امدادی کارروائیوں کیلئے پاک فوج کے ساتھ ساتھ ساری قوم کو بھی حرکت میں آنا ہو گا تاکہ مظلوم اور مصیبت میں مبتلا ہم وطنوں کو امداد مہیا کی جا سکے اور انکی خوشحالی ممکن ہو سکے۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن ہنگامی طور پر متاثرین تھرپارکر کیلئے ایسی اشیاء فراہم کر رہی ہے جو ان متاثرہ علاقوں میں درکار ہیں۔
تبصرہ