ریاست دہشت گردوں کی پناہ گاہ بن چکی ہے: ہارون راٹھور

مورخہ: 27 جون 2014ء

وزیرستان سے لے کر کراچی تک دہشت گرد تنظیموں کا نشانہ عوام، آئین پاکستان اور ریاست پاکستان ہے: ڈاکٹر قیصر چشتی

گزشتہ روز ڈاکٹر طاہرالقادری کی پاکستان واپسی کے موقع پر پیش آنے والے واقعات پولیس کے ظالمانہ تشدد، قتل و غارت گری اور حکومتی وزراء کے شرمناک الزامات کے جائزے کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اس سے خطاب کرتے ہوئے عوامی تحریک برطانیہ کے صدر ہارون راٹھور نے کہا کہ میاں صاحب آپ نے عوام پاکستان اور ریاست پاکستان کے ساتھ کھڑا ہونے کا بدلہ لیا ہے اور ہمارا بدلہ آپ سمیت اس سارے کرپٹ نظام کا تختہ الٹنا ہے۔ وزیر اعلیٰ سمیت پنجاب پولیس عوامی تحریک کے معصوم نہتے کارکنوں کے قتل کی ذمہ دار ہے اور ہم 18 کروڑ عوام کے سامنے اعلان کرتے ہیں کہ دیت نہیں قصاص لیں گے۔ ریاست دہشت گردوں کی پناہ گاہ بن چکی ہے۔ حکمران دہشت گرد جماعتوں کے گلو بٹوں کے ذریعے ساری ریاست کو یرغمال بنا چکے ہیں۔ اس موقع پر عوامی تحریک کے جنرل سیکرٹری ساجد حسین ایڈوکیٹ نے کہا کہ پشاور ایئر پورٹ پر حملہ کروا کر حکومت PIA کی نجکاری سے پہلے ایسے حالات پیدا کر رہی ہے کہ کوئی تارکین وطن پاکستانی خریدار ڈر کے مارے بولی نہ دے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے طیارے کو اسلام آباد ایئر پورٹ کے بارہ چکر لگوانا اور پشاور ایئر پورٹ پر PIA پر حملے کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔ ساجد حسین نے کہا کہ ٹارگٹ ڈاکٹر طاہرالقادری تھا جس کو مارنے کا منصوبہ ناکام ہوا مگر بوکھلاہٹ کا شکار حکومت دوسرے منصوبے کو بوجہ روک نہ سکی۔ حکومتی وزراء کے تندوتیز بیانات کا جواب دیتے ہوئے عوامی تحریک کے میڈیا سیکرٹری ڈاکٹر قیصر چشتی نے کہا کہ چرب زبانی سے حقیقت پر پردہ نہیں ڈالا جاسکتا۔ ہر شخص کو پتہ ہے کہ حالیہ دورہ بھارت میں وزیر اعظم نے انڈیا کے فضائی روٹ کو مضبوط کرنے کے لیے ممبئی سے لاہور تک بلٹ ٹرین منصوبے پر غیر رسمی میٹنگ کی اور منصوبے پر باقاعدہ کام کرنے کی منظوری دی۔ حسین نواز اور انڈین سٹیل سپلائی ٹائیکون سجن بنڈال کی ملاقات اس منصوبے کا حصہ تھی۔ بھارت کو ہمارے حکمران پہلے ہی سب سے پسندیدہ ملک قرار دے چکے تھے اور عوام پاکستان کو مجبور کر رہے ہیں کہ وہ بھی اسے پسندیدہ ملک سمجھیں۔ ڈاکٹر قیصر چشتی نے کہا کہ حکومت وضاحت کرے کہ کشمیر کو نظر انداز کر کے اس ملک دشمن منصوبے کی اور کون سی تفصیلات طے ہوئیں؟

ڈاکٹر قیصر چشتی نے PIA پر حملے کی بھرپور مذمت کی اور کہا کہ یہ حملہ حکومت پر نہیں بلکہ ریاست پر ہے۔ حکومت تو خود ان دہشت گردوں کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔ حالیہ ماڈل ٹاؤن کا واقعہ وزیرستان آپریشن میں فوج کا ساتھ دینے والوں کو وارننگ دینا تھا کہ ہم آپ کو گھر کے اندر بھی نشانہ بنا سکتے ہیں۔ ہمیں افسوس تو یہ ہے کہ حکومت نے حفاظت کی بجائے سول اور پولیس کی وردی میں کئی گلو بٹوں کے ذریعے دن کے اجالے میں کیمرے کی آنکھ کے سامنے کربلا بپا کیا اور راتوں کو جاگنے کا دعویٰ کرنے والا وزیر اعلیٰ بھنگ پی کر سویا رہا۔

انہوں نے کہا کہ عوام آخر کدھر جائیں۔ وزیرستان سے لے کر کراچی تک دہشت گرد تنظیموں کا نشانہ عوام، آئین پاکستان اور ریاست پاکستان ہے۔ حکومت سبق سکھانا چاہتی ہے کہ آئندہ کوئی ڈاکٹر طاہرالقادری کی طرح فوج کے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں حمایت کرنے کی جرات نہ کرے۔ اجلاس میں اس خدشے کا اظہار کیا گیا کہ حکومت اپنی ناکامی اور ڈوبتے اقتدار کو بچانے کے لیے پاگل ہو گئی ہے لیکن اوچھے ہتھکنڈوں سے اب انقلاب کا راستہ نہیں روکا جا سکتا، تبدیلی کا سویرا طلوع ہونے کو ہے۔

عوام گھبرائیں نہیں ظلم کا راج قائم نہیں رہ سکے گا۔ بڑے بڑے فرعون آئے مگر خدا کے عذاب کا سامنا نہ کر سکے۔ آج کے دور کے فرعونوں کا غرور بھی ٹوٹے گا۔ عزم و استقلال کا پہاڑ ڈاکٹر طاہرالقادری چٹان کی طرح اپنے موقف پر کھڑا ہے اور تارکین وطن پاکستانی اس کی پشت پر سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند انقلاب کی صبح تک کھڑے رہیں گے۔

ھیلی فیکس لندن (نمائندہ اوصاف)

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top