عوام کرپٹ حکمرانوں کو انقلاب کے ذریعے کک آؤٹ کر دیں گے، ڈاکٹر طاہرالقادری کی اسلام آباد الیکٹرانک میڈیا کے نمائندگان سے گفتگو
اسرائیلی انسانیت سوز مظالم پر عالمی برادری کی بے حسی قابل مذمت ہے
آئین کے آرٹیکل 5 کے تحت عوام کو حقوق نہ دینے پر حکمرانوں سے معاہدہ عمرانی ٹوٹ چکا
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ انقلاب کے بعد کیا صورت حال ہوگی یہ وقت بتائے گا۔ ہماری تیاری مکمل ہے عنقریب انقلاب کی تاریخ کا اعلان کریں گے، جس کے لئے میں روزانہ چار سے پانچ ہزار عہدیداران سے مشاورت کر رہا ہوں۔ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان نے انقلاب کے آخری معرکے کے لئے ہوم ورک مکمل کر لیا ہے اور عوام پاکستان بھی انقلاب کے لئے تیار ہیں۔ شیخ رشید اور پی ٹی آئی کے علاوہ کئی جماعتوں سے رابطے میں ہیں۔ جب انقلاب کی کال دی جائے گی، عوام کا سمندر حکمرانوں کو تنکوں کی طرح بہا کر لے جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر عمر ریاض عباسی، مصطفی خان، غلام علی خان، خاور عباس، اختر راجہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جنرل راحیل شریف سمیت کسی جنرل سے نہ کوئی رابطہ تھا نہ ہے۔ انقلاب کی جدوجہد میں کسی سے مدد نہیں مانگیں گے۔ نہ فوج کو دعوت دی ہے نہ دیں گے اور نہ ہی فوج آئے گی۔ اس بار کسی سے مذاکرات نہیں ہوں گے جب تک اقتدار عوام کو سپرد نہیں ہو جاتا عوام وہاں سے نہیں جائیں گے۔ انقلاب آنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ فلسطین پر ہونے والے مظالم پر انہوں نے کہا کہ OIC مردہ گھوڑا بن چکی ہے۔ سینکڑوں نہتے معصوم شہریوں اور بچوں کو اسرائیلی درندے لقمہ اجل بنا چکے ہیں مگر عالمی برادری کی بے حسی قابل مذمت ہے۔ امت مسلمہ کو متحد کرنے کیلئے ایک دیانتدار، اہل اور جرات مند قیادت کی ضرورت ہے جو مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم کے خلاف عالمی برادری کو یکجا کر سکے اور عالمی طاقتوں کو NO کہہ سکے۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب کے بعد پاکستان تیسری دنیا کے ملکوں کو لیڈ کریگا۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 5 کے تحت عوام کو حقوق نہ دینے پر حکمرانوں سے معاہدہ عمرانی ٹوٹ چکا ہے۔ اب عوام حکمرانوں کو انقلاب کے ذریعے کک آؤٹ کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کا تعلق کسی بھی جماعت سے ہو وہ متحد ہو کر ایک قوت بن کر ملک سے ظلم، جبر، بربریت، ریاستی دہشت گردی اور کرپشن سے خاتمہ کرنے میں بڑا رول پلے کر سکتے ہیں۔ اپنی جماعتوں کے ساتھ رہتے ہوئے وحدت بن کر پاکستان کو بچانے میں اپنا کردار ادا کریں گے اور ملکی سیاست میں خوشگوار تبدیلی کا سبب بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے اس وقت امت مسلمہ قیادت سے محروم ہے اس وقت امت مسلمہ کو ایسی قیادت درکار ہے جس میں اہلیت ہو، دیانتدار ہو ہمت و جرات ہو۔ اس ملک میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں صرف انتخابات کو جمہوریت نہیں کہا جا سکتا۔ بلکہ انتخابات تو حکومت بنانے کا ایک ٹول ہے اس کے بعد حکومت کا کام ہے جو عوام کو جمہوریت Deliver کرے۔ انقلاب کے بعد اس طرح کا نظام لائیں گے کہ کرپٹ شخص کو یہ نظام مردار کی طرح نکال کر پھینک دے گا۔
تبصرہ