انقلاب سے خوفزدہ ہو کر شریف خاندان نے ملک سے فرار ہونے کا پلان بنا لیا ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
سعودی عرب نے شریف خاندان کو پناہ دینے سے انکار کر دیا ہے
آئین کی بالادستی، جمہوریت کے حقیقی نفاذ، کڑا احتساب اور ظالمانہ فرسودہ نظام کے
خاتمے کیلئے آیا ہوں
قوم گھروں سے نکل آ ئے، انتظار نہ کریں کریک ڈاؤن شروع ہو چکا ہے
جبر و تشدد کرنے والے حکمرانوں کو بھاگنے کیلئے کوئی راستہ نہیں دیا جائیگا
ڈاکٹر طاہرالقادری کی اپنی رہائش گاہ کے باہر پریس کانفرنس
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انقلاب سے خوفزدہ ہو کر شریف خاندان نے ملک سے فرار ہونے کا پلان بنا لیا ہے۔ حکمران نفسیاتی طور پر جنگ ہار چکے ہیں۔ سعودی عرب نے شریف خاندان کو پناہ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ برطانیہ جیسا جمہوری ملک بھی انکو پناہ نہیں دے رہا اب انہوں نے امریکہ میں پناہ حاصل کرنے کیلئے درخواست دی ہے۔ میرا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ضرورت نہیں میں انقلاب کے بغیر اس ملک سے جانے والا نہیں ہوں۔ بہت جلدجابر، ظالم اور دہشت گرداور 18 کروڑ عوام کے معاشی قاتل حکمران انقلاب کے بعد جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہونگے۔ میں ظلم کے اقتدار کو ختم کرنے آیا ہوں اور آئین کی بالادستی اور جمہوریت کے حقیق نفاذ اور ظالمانہ فرسودہ نظام کے خاتمے اور احتساب کرنے آیا ہوں۔ اب عوام ملک سے ان کرپٹ اور ظالم حکمرانوں کو بھاگنے نہیں دینگے۔ یہ بات انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر دوران پریس کانفرنس کہی۔ اس موقع پر ڈاکٹر رحیق عباسی، خرم نواز گنڈا پور اور دیگر بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ گھریلو سطح پر بھاگنے کی تیاریاں کیوں کی جا رہی ہیں ؟ابھی انقلاب کیلئے کال نہیں دی ابھی تک یوم شہدا کا اعلان کیا ہے۔ یہ ملک سے بھاگنے کی تیاریاں کر چکے ہیں انہیں امریکہ جیسا ملک بھی پناہ نہیں دے گا۔ انہوں نے امریکی ایمبیسی سے درخواست کی کہ اگر سرکاری وزٹ ہوتا تو وہ کام کرنے والے عملے کو ساتھ لے جاتے۔ انہوں نے مسلم لیگ ن کے ایم این اے حمزہ شہباز کی جانب سے پاکستان کے امریکی سفیر کو دی جانیوالی درخواست کی کاپی میڈیا کو فراہم کی۔ جس میں چار گھریلو ملازمین کے ویزوں کیلئے درخواست دی گئی ہے۔ ان ملازمین میں مریم نذیردرخواست نمبر LHE -12017186 نسرین بی بی درخواست نمبر LHE-12017188 فوزیہ امیر درخواست LHE-12017189، فراست حسین خصوصی خانسامہ درخواست نمبر LHE-12017184 ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا میری آمد کے بعد 15جولائی کو یہ درخواست دی گئی جس پر انٹرویو آفیسرز نے 18اگست تاریخ مقرر کی جس پر وزارت داخلہ نے ان سے درخواست کی کہ جتنا جلدی ممکن ہوسکے اسکی تاریخ عنایت کی جائے تاکہ جلدی انکا ویزہ لگے اور یہ ملک سے فرار ہو جائیں۔ مجھے کینیڈا بھیجنے کا طعنہ دینے والے اب یہ بتائیں کہ اب امریکہ کون بھاگ کر جا رہا ہے۔ عوام کے ہاتھ ان کے گریبانوں تک پہنچیں گے۔ یہ بغاوت کے مقدمے کیوں بنا رہے ہیں، کیونکہ یہ خود اپنے آپ کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے پاکستان قوم اور اپنے کارکنوں سے کہا کہ گھر سے نکل آئیں اور انتظار نہ کریں تمہارے اوپر کریک ڈاؤن شروع ہو چکا ہے۔ جبر و تشدد کا آغاز ہو چکا ہے انہیں بھاگنے کیلئے کوئی راستہ نہیں دیا جائیگا۔
تبصرہ