یوم شہداء پر قرآن خوانی کیلئے آنے والوں پر وزیر اعلیٰ نے گولیاں چلانے کا حکم دیا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری
8 کارکنان شہید اور 1000سے زائد زخمی حالت میں ہیں
20000 ہزار سے زائد کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا
ڈاکٹر طاہرالقادری کی اپنی رہائش گاہ کے باہر پریس کانفرنس
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ یوم شہداء پر شرکت پر لاہور آنے والے قافلوں پر پنجاب حکومت کے ایما پر بد ترین مظالم ڈھائے گئے۔ موصولہ اور تصدیق شدہ اطلاعات کے مطابق پہلے قافلوں کو روکا گیا، پھر لاٹھی چارج کیا گیا، شیلنگ کی گئی اور کارکنوں پر براہ راست فائرنگ کی گئی جس سے 8 کارکنان شہید ہو گئے اور ایک ہزار سے زائد کارکنان زخمی حالت میں پڑے ہیں جنکا پنجاب حکومت نے علاج روک دیا ہے۔ یہ قافلے پنجاب بھر کی تمام تحصیلوں سے آ رہے تھے۔ بھیرہ، گوجرانوالا، کامونکی، بھکر، فیصل آباد، اوکاڑہ، جنوبی پنجاب اور دیگر صوبوں سے لاہور آنیوالے تمام قافلوں پر شہباز شریف نے براہ راست گولیاں چلانے کا حکم دیا ہے۔ نہتے اور پر امن کارکنوں پر پہلے لاٹھی چارج، شیلنگ اور پھر براہ راست گولیاں برسا رہے ہیں جبکہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکن پر امن اور نہتے ہیں جن کے پاس کسی قسم کا کوئی اسلحہ نہیں ہے۔ انہوں نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یوم شہداء کیلئے جہاں جہاں سے قافلے آ رہے تھے وہیں پر دھرنوں کی شکل میں بیٹھ جائیں، قرآن پاک پڑھنا شروع کر دیں اور پر امن احتجاجی دھرنے دے کر اس ریاستی ظلم و بربریت کو پوری دنیا پر آشکارا کریں۔ یہ بات انہوں نے اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا کے نمائیندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر وحدت المسلمین کے علامہ راجہ ناصر عباس، سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ حامد رضا اور عوامی تحریک کے رہنما بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا یہ بد ترین ظلم ہے جو اپنی آخری حدوں سےگزر رہا ہے۔ بوڑھوں، ماؤں، بہنوں کے گھروں میں گھس پر ان کی حرمت کو پامال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن سیکیورٹی اداروں کو ہم نے اپنی سیکیورٹی کیلئے ہائر کیا ہوا تھا انکے مالکان کے گھروں پر چھاپے مار کر دباؤ ڈالا جا رہا ہے اور مرکزی سیکرٹریٹ کی سیکیورٹی ایجنسی پر دباؤ ڈال کر اور سیکیورٹی ہٹا کر وہ ماڈل ٹاؤن میں بہت بڑا کریک ڈاؤن کر کے قتل عام کرنا چاہتے ہیں تاکہ پورے ملک میں آگ لگ جائے۔ یہ جھوٹے، کرپٹ اور رشوت خور حکمران پوری سلطنت کا دھڑن تختہ کرنا چاہتے ہیں۔ حکمرانوں نے پورے پنجاب کو غزہ بنا دیا ہے، ہزاروں کارکنان کو گولیاں مار کر زخمی کر دیا گیا اور انہیں ہسپتال جانے نہیں دیا جا رہا۔ بھیرہ انٹر چینج پر کارکنوں پر سیدھی گولیاں چلائی گئیں۔ پنجاب حکومت نے بے شرمی کی انتہا کر دی ہے اور انکی کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ لاشیں گرائی جائیں اور پورے ملک میں انتشار اور خوف و ہراس پیدا کر دیا جائے تا کہ عوام انقلاب کیلئے اپنے حقوق کیلئے نہ نکلے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ میں نے اتنے ظلم و جبر کا کوئی واقعہ تاریخ میں نہیں دیکھا قوم اس ظلم کے خلاف اٹھ کھڑی ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت حکمرانوں نے آئین کے آرٹیکل 9، 15، 16 کی دھجیاں بکھیر دیں اور آئین میں دیے گئے بنیادی حقوق کو معطل کر دیا ہے جس کی وجہ سے حکمرانوں پر آرٹیکل 6 سنگین بغاوت کا مقدمہ بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی تمام سڑکوں پر خندقیں کھود دی گئی ہیں اور مختلف سڑکوں پر ہزاروں بسوں کے قافلے روکے گئے ہیں۔ تمام اطراف پر پہلے ہی کنٹینر لگا دیے گئے تھے اس ان میں آتش گیر مواد رکھا گیا ہے تاکہ ملک میں آگ لگ جائے یہ حکمران قوم کے دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی ادارے اور قوم اس عظیم ظلم پر کیوں خاموش ہیں۔ شریف برادران نے دہشت گردوں کو محفوظ ٹھکانے دیے، انہیں فنڈنگ اور تحفظ دیا اور اب براہ راست عوام دشمنی پر اتر آئے ہیں۔ خندقیں دشمنوں کیلئے کھودی جاتی ہیں۔ یہ بد مست ظالم حکمرانوں نے عوام کو سفر کی سہولت سے محروم کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں کہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں سے اسلحہ برآمد ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کی موبائل سروس بند کر دی گئی ہے اور اب انٹرنیٹ بند کر کے حکمران ریاستی دہشت گردی کے ذریعے سے ماڈل ٹاؤن کو جلیانوالا باغ میں تبدیل کر نا چاہتے ہیں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے اعلان کیا کہ جو قافلے جہاں پر ہیں وہیں رک جائیں اور جہاں پر قافلے موجود ہیں وہیں اپنے علاقوں میں قرآن خوانی سڑکوں پر کی جائے اور ظلم و بربریت کا جو مظاہرہ حکومت نے کیا ہے کارکن اسے پوری دنیا پر آشکارا کریں اور ہر جگہ اس ظلم کے خلاف پرامن احتجاج کریں، شہیدوں کی لاشیں اٹھا کر، زخمیوں کو سامنے بٹھا کر پر امن احتجاج کریں تاکہ دنیا ظلم کی اس نا قابل بیان مثال کو دیکھ سکے۔ پوری قوم سراپا احتجاج بنے۔ امن کی طاقت آپکے ساتھ، شجاعت، جرات کی طاقت آ پ کے ساتھ ہے۔ 18 کروڑ عوام کیلئے پر امن سبز انقلاب، غریبوں کے حقوق کی بحالی کی جدوجہد کی جا رہی ہے۔ پوری قوم اس ظلم کے خلاف آج سے سراپا احتجاج بنے۔ مظلوموں کے ساتھ اللہ ہے، ظالم حکمران درندی اور دہشت گردی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ عدالتیں ریاستی جبر و ظلم کا نوٹس لیں، ہم قانون، صبر اور امن کا دامن نہیں چھوڑیں گے۔ ہم کوئی غیر جمہوری اور غیر قانون اقدام نہیں اٹھانا چاہتے۔ ظلم کے خلاف احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے اللہ کے حکم کے مطابق جب کوئی ظلم کرے تو ان ظالموں کو ننگا ضرور کرو۔ لہذا اس ظلم کو بے نقاب کرنا ہر شہری کا حق ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ یوم شہداء 10 اگست کو ہر صورت میں لاہور میں منایا جائیگا اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے اور آئندہ کی حکمت عملی بھی 10 اگست ہی کو بیان کی جائے گی۔
اس موقع پر مجلس وحدت المسلمین کے راجہ ناصر عباس نے کہا کہ ہم پاکستان کے بیٹے اکٹھے ہیں، مظلومیت کی طاقت سے ظلم کے ایوانوں کو گرا دینگے، جب تک ظلم کا یہ نظام زمین بوس نہیں ہو جاتا اس وقت تک ہمارا قیام جا ری ہے گا۔
سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ رانا مشہود آج کی 8 شہادتوں کا قاتل اعلیٰ کے ساتھ ذمہ دار ہے۔ تمہارے خلاف بھی FIR کٹوائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کھانے میں چھپکلی گرنے پر تو سو موٹو لیتی ہے یہاں 22 شہادتیں ہو چکیں ہیں لیکن سپریم کورٹ کو نظر نہیں آ رہا، کہاں گیا سپریم کورٹ کا سوموٹو اور انصاف؟۔ انہوں نے کہا کہ ہماری منزل مصطفوی انقلاب ہے۔ دنیا کی کوئی طاقت اس انقلاب کو روک نہیں سکتی۔
تبصرہ