مینار پاکستان کے تاریخ ساز جلسے پر کارکنوں اور اہل لاہور کو خصوصی مبارکباد۔ ڈاکٹر طاہرالقادری
تخت لاہور اور تخت اسلام آباد والوں کے خلاف عوامی ریفرنڈم ہو گیا ہے
اہل لاہور نے ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کے خون سے وفا کرتے ہوئے ظالم حکومت کے خلاف فیصلہ دیا
الیکشن ہونے کی صورت میں PAT پورے ملک میں ن لیگ کا صفایا کر دے گی
ڈاکٹر طاہرالقادری کی حکومت کی طرف سے ARY پر پندرہ روز کی پابندی کی شدید مذمت
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مینار پاکستان کے تاریخ ساز جلسے پر کارکنوں اور اہل لاہور کو خصوصی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ تخت لاہور اور تخت اسلام آباد والوں کے خلاف عوامی ریفرنڈم ہو گیا ہے۔ اب حکمرانوں کے اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ اہل لاہور نے ماڈل ٹاؤن کے شہیدوں کے خون سے وفا کرتے ہوئے ظالم حکومت کے خلاف فیصلہ دے دیا ہے۔ پاکستان عوامی تحریک حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی اور پاکستان کی بڑی سیاسی قوت کے طور پر ابھر رہی ہے۔ الیکشن ہونے کی صورت میں PAT پورے ملک میں ن لیگ کا صفایا کر دے گی۔ وہ گذشتہ روز اپنی رہائش گاہ القادریہ ماڈل ٹاؤن میں پارٹی اجلاس کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر صدر ڈاکٹر رحیق احمدعباسی، ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، خرم نواز گنڈا پور، جواد حامد، بشارت عزیز جسپال، فیاض وڑائچ اور قاضی فیض الاسلام موجود تھے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے PATکے قائدین کو تاریخ ساز جلسہ کے انعقاد پر خصوصی مبارکباد دی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ لاہور پاکستان کا دل اور سیاست کا محور و مرکز ہے۔ مینار پاکستان کے جلسہ میں اہل لاہور نے لاکھوں کی تعداد میں شرکت کر کے پاکستان کے طویل ترین دھرنا کے حق میں فیصلہ دے دیا اور کرپشن اور ظلم و بربریت کے خلاف کھل کراظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے دھرنا نے عوام میں جو سیاسی شعور بیدار کر دیا ہے وہ موجودہ نظام اور حکومت کے خاتمے پر منتج ہو گا۔ قومی حکومت کا قیام اور انتخابی اصلاحات کیلئے جدوجہد جاری ہے مگر الیکشن میں بھی لٹیروں کیلئے میدان کھلا نہیں چھوڑا جائے گا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے حکومت کی طرف سے ARY پر پندرہ روز کی پابندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے حکومت کا آمرانہ اور جابرانہ ہتھکنڈا قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات سے حکومت اپنے اقتدار کو محدود کر رہی ہے۔ عوام موجودہ حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں جو پاکستان میں عوامی حقوق کیلئے بڑا اقدام ہے۔
تبصرہ