قومی حکومت اور قومی یکجہتی کی جتنی ضرورت آج ہے پہلے کبھی نہ تھی: ڈاکٹر طاہرالقادری
نا اہل صوبائی حکومتیں ضرب عضب آپریشن کی عظیم قربانیوں سے عوام کو محروم کر رہی ہیں، کینیڈا میں وفود سے بات چیت
لاہور ( 05 اکتوبر 2014) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ خیبر تا کراچی ملک جل رہا ہے۔ ہر طرف لا شیں گر رہی ہیں بے گناہ خون پانی کی طرح بہہ رہا ہے مگر حکمرانوں کو صرف کرسی کی فکر ہے۔ قومی حکومت اور قومی یکجہتی کی جتنی آج ضرورت ہے پہلے کبھی نہ تھی، یہ وقت جعلی جمہوریت نہیں ملک بچانے کا ہے۔ نا اہل صوبائی حکومتیں آپریشن ضرب عضب کی عظیم قربانیوں کے ثمرات کو ضائع کر رہی ہیں۔ یہ حکمران جب تک بر سر اقتدار رہیں گے خون بہتا رہے گا، بے گناہ مرتے رہیں گے، انہوں نے واہگہ بارڈر لاہور دہشتگردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اسے صوبائی حکومت کی نااہلی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ نا اہل قیادت دہشت گردی، معیشت، غربت داخلی و خارجی خطرات کے سنگین چیلنجز کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔ موٹروے رہن رکھ کر ڈالر اکٹھے کرنا بے حمیتی کی انتہا ہے۔ حکمرانوں کے پاس قرض پر قرض لینے کے سوا کوئی معاشی ویژن نہیں، پاکستان عوامی تحریک نے اپنے حصے کی قربانیاں دیں مزید کیلئے بھی تیار ہے مگر قوم کو بھی فیصلہ کرنا ہوگا کہ گھروں میں بیٹھ کر بربادی کا تماشہ دیکھناہے یاگھروں سے نکل کر ملک کو بچانا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کینیڈا میں مختلف وفود سے بات چیت کے دوران کیا۔
قائد عوامی تحریک نے کہا کہ کرپٹ اور فرسودہ نظام کے خلاف ہماری جنگ جاری ہے آج کے دن تک حکومت سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا، ڈیل کے لفظ پر بھی لعنت بھیجتے ہیں۔ انقلاب کی منزل حاصل کرنے کیلئے احتجاج کے ساتھ انتخاب کی حکمت عملی بھی اپنائیں گے۔ دھرنے سے سوئی ہوئی قوم جاگی، کارکن اس شعور اور آگہی کو ووٹ کی طاقت میں تبدیل کریں۔ آخری فتح انقلاب کی ہو گی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے انقلاب مارچ اور دھرنے میں شرکت کرنیوالے کارکنوں کی قربانیوں کو زبر دست خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ 18کروڑ مائیں مزید پیدا بھی ہو جائیں اور دس دس بچوں کو جنم دیں پھر بھی عوامی تحریک کے کارکنوں جیسے با ہمت سپوت پیدا نہیں کر سکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے کوئی معاہدہ ہوتا تو ہمارے کارکن آج جیلوں میں نہ ہوتے اور ہم قانونی جنگ نہ لڑ رہے ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور، فیصل آباد، ایبٹ آباد کے جلسے اور ہری پور کے دھرنے میں عوامی تحریک کے کارکن 30 فی صد اور عوام کی شرکت 70 فی صد تھی۔ دھرنے کے نتیجے میں قومی اور بین الاقوامی سول سوسائٹی کے دل میں بھی موجودہ سسٹم کے خلاف نفرت پیدا ہوئی۔ لاہور سے کینیڈا تک کے سفر میں لوگ کرپٹ سسٹم کے خلاف عظیم جدوجہد پر مبارکبادیں دیتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کا بدلہ اور کرپٹ سسٹم کا خاتمہ ہماری جدوجہد میں شامل ہے جس سے ایک انچ پیچھے ہٹے ہیں نہ ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے پہلے 40آرٹیکل پر عمل ہو جائے تو کوئی شخص بھوکا سوئے گا اور نہ ہی بغیر چھت کے رہے گااور نہ انصاف سے محروم رہے گا۔ موجودہ حکمران صرف آئین کے پسندیدہ حصوں پر عمل کرتے ہیں۔ ہمارا انقلاب بنیادی آئینی حقوق پر عملدرآمد کروائے گا۔ دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک اوورسیز ونگ امریکہ کے زیر اہتمام 7 نومبر کو 6:30 پر ’’ پاکستان بچاؤ ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ ‘‘ ریلی نکالی جائیگی، ریلی نیو یارک میں ساؤنڈ ویوسٹوڈیوز کوئین کے مقام پر نکالی جائیگی جس میں اوورسیز پاکستانیوں کی کثیر تعداد شرکت کرے گی۔
تبصرہ