نون اور پی پی نے پوری قوم کو جکڑ رکھا ہے، اگلے الیکشن میں دونوں کا صفایا ہو گا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری
9 کروڑ عوام انتہائی غریب اور بے آرام ہیں میں کیسے آرام کروں؟
بھکر میں علالت کے باوجود کارکن کی بیٹیوں کے نکاح میں شرکت
سٹیٹس کو کی حامی جماعتوں میں ٹوٹ پھوٹ شروع ہو چکی جلد اپنے انجام کو پہنچنے والی
ہیں
شیعہ سنی اکٹھا تھا تو پاکستان بنا اب اسے بچانے کیلئے بھی تمام مسالک کو ایک ساتھ
چلنا ہو گا، شہدا کے خون نے انقلاب کی بنیاد رکھ دی
پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ شہدا کے خون نے انقلاب کی بنیاد رکھ دی۔ نون اور پی پی نے پوری قوم کو جکڑ رکھا ہے ان لوگوں نے اپنی پارٹیاں بھی اپنے ناموں سے رجسٹرڈ کروا رکھی ہیں۔ ڈاکٹر کہتے ہیں آرام کروں، 9 کروڑ انتہائی غریب اور بے آرام ہیں میں کیسے آرام کروں؟ ہر سانس قوم کیلئے اور ظلم کے نظام کو بدلنے کیلئے ہے۔ سٹیٹس کو کی حامی جماعتوں میں ٹوٹ پھوٹ شروع ہو چکی جلد اپنے انجام کو پہنچنے والی ہیں۔ ایک ہی آرزو ہے انقلاب کا سورج طلوع ہو اور غریب کے چہرے پر خوشحالی کا نور آئے۔ میں انقلاب اور غریب عوام کیلئے آیا ہوں۔ شیعہ سنی اکٹھا تھا تو پاکستان بنا اب اسے بچانے کیلئے بھی شیعہ سنی اور تمام مسالک کو ایک ساتھ چلنا ہو گا۔ میں نے 70 دن لوہے کے غار میں گزارے کہ قوم جاگ جائے۔ بھکر سے نظام کی تبدیلی کا آغاز ہو گیا ہے۔ وہ گزشتہ روز بھکر میں مختلف مقامات پر منعقدہ میٹنگز، میڈیا کے نمائندوں اور راہنماؤں سے گفتگو کر رہے تھے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے شدید علالت کے باوجود تحریک کے کارکن ارشد بھٹی کی تین بیٹیوں کے نکاح کی تقریب میں شرکت کی اور کہا کہ جن کارکنوں نے انقلاب کی جدوجہد میں جان و مال کی قربانیاں دیں میں انہیں کسی بھی حال میں نظر انداز نہیں کر سکتا۔
اس موقع پر انہوں نے عوامی تحریک کے ٹکٹ ہولڈر نذر عباس کہاوڑ کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ کوئی غریب آپ کے پاس چل کر نہ آئے آپ نے خود چل کر ان کے پاس جانا ہے۔ اللہ غریبوں سے پیار کرتا ہے اور جس نے اللہ کو راضی کرنا ہے وہ غریبوں سے پیار کرے۔ انہوں نے کہا کہ قوم اسی شدت کے ساتھ گو نواز گو کہتی رہی تو پیدا ہونے والے بچے رونے کی بجائے گو نواز گو کا نعرہ لگائیں گے۔ پی پی پی کا مطلب ہے پی اور پی اور پھر اور پی۔ قوم کو ان سے نجات دلانے کی جدوجہد ناگزیر ہو چکی ہے۔ اگلے الیکشن میں دونوں جماعتوں کا صفایا ہو جائے گا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے بھکر میں جامع مسجد اور مقبرہ نور سلطان القادری کی عمارت کا افتتاح کیا اور مقامی سیاسی، سماجی رہنماؤں اور علمائے کرام اور مشائخ سے ملاقاتیں بھی کیں۔
دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی علالت کی خبر میڈیا پر جاری ہوتے ہی دنیا بھر سے انکے چاہنے والوں اور پی اے ٹی کے ورکرز کی طرف سے ہزاروں کی تعداد میں ای میلز موصول ہونا شروع ہو گئیں۔ ای میلز میں کہا گیا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری پاکستان میں ایک عظیم مشن کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں، مشکل کی اس گھڑی میں ملک اور قوم کو انکی اشد ضررورت ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کے اتحادی رہنماؤں صاحبزادہ حامد رضا، راجہ ناصر عباس، غلام مصطفی کھر اور سردار آصف احمد علی نے انکی خیریت دریافت کی اور جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔ پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان کے مطابق ڈاکٹر طاہرالقادری 1982 سے عارضہ قلب میں مبتلا ہیں اور وہ 20 نومبر سے مسلسل سفر کر رہے ہیں اس وجہ سے انکے بلڈ پریشر میں اضافہ ہوا اور عارضہ قلب کی تکلیف محسوس ہوئی۔ پاکستان عوامی تحریک کے سینئر رہنماؤں رحیق احمد عباسی، خرم نواز گنڈا پور، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، ساجد بھٹی، جواد حامد، مشتاق نوناری ایڈووکیٹ، شعیب طاہر، عرفان یوسف، راضیہ نوید اور عائشہ شبیر سمیت تمام ونگز کے عہدیداروں اور کارکنوں نے قائد عوامی تحریک کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔
تبصرہ