ڈاکٹر طاہرالقادری کا مکمل طبی معائنہ، ڈاکٹرز کی مزید 72 گھنٹے مکمل آرام کی ہدایت

سربراہ عوامی تحریک‎ EJECTION FRACTION کے عارضہ میں مبتلا ہیں، ڈاکٹرز نے سیاسی سرگرمیوں سے روک دیا
‎5 دسمبر کا سرگودھا کا جلسہ ملتوی، تحریک انصاف کی طرف سے باضابطہ دعوت نامہ ملا تو مشاورت ہوگی: خرم نواز گنڈاپور
وفاقی وزیر زاہد حامد جرم ثابت ہونے سے پہلے استعفیٰ دے سکتے ہیں تو وزیراعظم، وزیراعلیٰ کیوں نہیں؟

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں نے گزشتہ روز انکی رہائش گاہ پر طبی معائنہ کیا اور مزید 72 گھنٹے انہیں مکمل آرام کا مشورہ دیا اور ڈاکٹرز کی طرف سے انہیں ہسپتال منتقل ہونے کا مشورہ بھی دیا گیا، تاہم انہوں نے یہ کہہ کر گھر میں علاج کو ترجیح دی کہ ہسپتال منتقل ہونے سے ان کے دنیا بھر میں موجود کارکنان میں بے چینی پھیلے گی اور ہسپتال میں آمد و رفت بڑھ جانے سے ہسپتال کے معمولات اور مریض متاثر ہونگے۔ سربراہ عوامی تحریک کا 5 ڈاکٹرز علاج کر رہے ہیں جن میں تین مقامی اور دو کا تعلق بیرون ملک سے ہے۔ گھر میں بنیادی ٹیسٹوں کیلئے مطلوبہ مشینری مہیا کی گئی ہے۔ ان کے معالج ڈاکٹر زبیر کا کہنا تھا کہ 1982ء میں بھی ڈاکٹر طاہرالقادری اس مرض میں مبتلا ہوئے تو انہیں مکمل صحت یاب ہونے میں 2 سال لگے تھے۔ ڈاکٹرز کے مطابق سربراہ عوامی تحریک‎ EJECTION FRACTION کے مرض میں مبتلا ہیں اس مرض میں ہارٹ ٹھیک طرح سے خون پمپ نہیں کرتا، اس مرض کے باعث ان کی ہارٹ بیٹ شدید متاثر ہے جس کی وجہ سے وہ دل پر دباؤ محسوس کر رہے ہیں۔ ان کا بلڈ پریشر بھی بہت بڑھا ہوا ہے اور انہیں بولنے میں دقت کا سامنا ہے۔ ڈاکٹرز نے بتایا کہ‎ ECG سمیت مطلوبہ ابتدائی ٹیسٹوں کی سہولت کا بندوبست گھر پر ہی کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ٹیلیفون کرنے والوں اور پھولوں کے گلدستے بھجوانے والوں کا شکریہ ادا کیا ہے اور کہا ہے کہ احباب اور کارکنان مجھے اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔

دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے بتایا کہ تحریک انصاف کی طرف سے 30 نومبر کے جلسہ اور پروگرام کے بارے میں باضابطہ آگاہ نہیں کیا گیا، دعوت نامہ اور پروگرام ملنے پر ہی شرکت کے بارے میں حتمی مشاورت ہو گی۔ تحریک انصاف کے رہنماؤں نے ملاقات کرنے کا کہا تھا تاہم تا حال ملاقات کے وقت اور مقام کا تعین نہیں ہو سکا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی وزیر زاہد حامد جرم ثابت ہونے سے پیشتر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے سکتے ہیں تو وزیراعظم، وزیراعلیٰ اور 5 وفاقی وزراء جو سانحہ ماڈل ٹاؤن کی قتل کی ایف آئی آر میں نامزد ملزمان ہیں وہ استعفی کیوں نہیں دیتے۔ پاکستان عوامی تحریک کے میڈیا سیل کے مطابق ڈاکٹر طاہرالقادری کی علالت کے باعث 5 دسمبر سرگودھا کے جلسہ کو ملتوی کر دیا گیا ہے، نئی تاریخ کا اعلان ان کی مکمل صحت یابی کے بعد کیا جائیگا۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top