پاکستان بچوں کے حوالے سے غیر محفوظ ملک بنتا جا رہا ہے۔ سلطان نعیم کیانی
پاکستان عوامی تحریک کے ضلعی صدر سلطان نعیم کیانی نے کہا ہے کہ تھر، سرگودھا میں نومولود بچوں کی اموات، پولیو کے بڑھتے ہوئے مریض اور کراچی سے مدرسہ کی بچیوں کی برآمدگی جیسے واقعات سے ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان بچوں کے حوالے سے غیر محفوظ ملک بنتا جا رہا ہے۔ ریاست اپنی ذمہ داریوں سے چشم پوشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ غربت کی وجہ سے والدین بچیوں کی پرورش کا بوجھ برداشت نہیں کر پا رہے ہیں۔ ڈیڑ ھ کروڑ بچے سکولوں سے دور ہیں، چالیس فی صد لڑکیاں ہائی سکول تک پہنچنے سے پہلے تعلیم سے اپنا رشتہ توڑ لیتی ہیں جبکہ دو فیصد اشرافیہ کی اولادوں کو موجودہ ملکی نظام ہر طرح کی آسائشوں سے نوازتا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری اگلے انتخابات کیلئے نہیں بلکہ اگلی نسلوں کے تحفظ کیلئے لڑ رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز جنرل سیکرٹری صاحبزادہ عاقل ستی کے ہمراہ صادق آباد میں معروف ماہر تعلیم ریاض محمود کی رہائش گاہ پر نجی سکولوں کے اساتذہ کے ساتھ رکھی گئی ایک نشست میں شرکاء کو ڈاکٹر طاہرالقادری کی ظالمانہ نظام کے خلاف جدوجہد بارے آگاہی دیتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں اکثر بیماریوں کی بنیادی وجہ صاف پانی کی عدم دستیابی ہے جبکہ حکمران میٹرو بس سروس کو زیادہ ضروری سمجھتے ہیں۔ بیسیوں اراکین پارلیمنٹ جعلی ڈگریاں رکھنے کے مرتکب ہوئے مگر اسمبلی نشست کھونے کے علاوہ کسی کو کوئی سزا نہ ملی۔ ایسا کسی مغربی جمہوریت میں ہوتا تو سیاست کے دروازے ہمیشہ کیلئے بند ہونے کے علاوہ انہیں کئی سال سلاخوں کے پیچھے رہنا پڑتا۔ سلطان نعیم کیانی نے کہا کہ تمام باشعور افراد کی ذمہ داری ہے کہ اپنے اپنے حلقہ احباب کو عوام کش نظام کے خلاف جدوجہد پر تیار کریں۔ انہوں نے اساتذہ کو پاکستان عوامی تحریک میں شمولیت کی بھی دعوت دی۔
تبصرہ